نئی دہلی (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کی انتہا پسند ہندو اور مسلمانوں کے بارے میں اپنے سخت گیر موقف اور بیانات کی وجہ سے مشہور خاتون رہنما سادھوی پراچی نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو بھارت سے نکالنے کا وقت آ گیا ہے۔
اس بیان کے بعد سے سوشل میڈیا پر بحث چھڑ چکی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر صارفین کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کیخلاف بیان پر سادھوی پراچی کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
بھارتی حکومت چپ کیوں ہے۔ دوسری جانب وشوا ہندو پریشد نے سادھوی پراچی کے اس بیان پر کہا ہے کہ تنظیم مسلمانوں کو بھارت سے نکالنے کے حق میں نہیں ہے اور یہ ممکن بھی نہیں ہے۔
وشوا ہندو پریشد کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارا بھارتی مسلمانوں سے کوئی جھگڑا نہیں ہے۔
ہمارا جھگڑا ان لوگوں سے ہے جو پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں یا پاکستان کا پرچم لہراتے ہیں۔