لندن (جیوڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ہنگامی دورہ پاکستان کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ، مودی نے نواز حکومت کو روس اور ایران کا پیغام پہنچایا جس میں پاکستان کو سعودی سربراہی میں قائم اسلامی اتحاد سے دور رہنے کا کہا گیا تھا ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز لندن میں بھارتی نمائندوں نے برطانوی حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کی اور انہیں نریندر مودی اور نوازشریف کے درمیان ہونیوالی ملاقات کے احوال سے آگاہ کیا ۔ بھارتی حکومت کے نمائندے نے بریفنگ میں بتایا کہ نریندر مودی اور نواز شریف کے درمیان ملاقات 17 منٹ تک جاری رہی جس میں مودی نے روسی صدر پیوٹن کا خصوصی پیغام پہنچایا جس میں کہا گیا کہ پاکستان سعودی عرب کے زیر انتظام بننے والے 34 اسلامی ممالک کے اتحاد سے باہر رہے اس کے بدلے پاکستان کو مختلف تجارتی اور معاشی مفادات کی یقین دہانی کرائی گئی اور یہ بھی واضح کیا گیا کہ پاکستان اسلامی اتحاد میں شامل ہوگیا تو اسے معاشی اور اقتصادی طور پر نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے ۔
پاکستان کو وسطی ایشیائی ممالک تک گیس پائپ لائن منصوبے کی منسوخی سمیت دیگر اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق روسی صدر نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر سمیت دیگر حل طلب مسائل پر اپنا کردار ادا کرنے کی بھی پیش کش کی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی صدر کے مشورے پر بھارتی وزیر اعظم مودی نے پاکستان کا ہنگامی دورہ کیا ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارتی وفد میں بھارت کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر بھی شامل تھے ۔
ذرائع کے مطابق بھارت بھی کشمیر سمیت دیگر مسائل میں روسی کردار تسلیم کرنے پر راضی ہے ۔ بھارت کی ترجیح افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں تک پاکستانی راہ داری استعمال کرنا ہے ۔ بھارتی نمائندے کی طرف سے دی گئی بریفنگ پیر کی صبح برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون تک پہنچا دی گئی ہے ۔