بھارت(جیوڈیسک)بھارت ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ گوادربندر گاہ پر چین کے ساتھ دو طرفہ معاہدہ ہے کسی ملک کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ کشمیر پر پاکستان کے موقف میں تبدیلی نہیں آئی بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اپنی جارحانہ پالیسی ختم کرنا ہو گی۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان نے کہا کہ حریت رہنما افضل گرو کی پھانسی پر بھارت میں بھی اعتراضات اٹھ رہے ہیں۔ پاکستان بھارت کے ساتھ معمول کے تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستان سمجھتا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے ہی دونوں ممالک کے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔ افغانستان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کابل میں ہونے والی علما کانفرنس کے ایجنیڈے کی حمایت کرتا ہے۔ طالبان کے ساتھ مزاکرات کے لیے دوحا میں دفتر مدد گار چابت ہوگا۔
ترجمان نے آگاہ کیا کہ 16 فروری کو فلسطین کے صدر محمود عباس پاکستان دورے پر آرہے ہیں۔ فلسطینی صدر دورے کے دوران صدر زرداری سے دو طرفہ مذاکرات کرینگے۔