اسلام آباد (جیوڈیسک) مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی دفاعی، جوہری طاقت میں اضافہ پاکستانی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، پاکستان کیساتھ امتیازی سلوک ختم کیا جائے۔ کہتے ہیں آج دنیا میں کوئی محفوظ نہیں، ایک دوسرے کا خون پیا، اعضاء چبائے اور انسانیت کو کچلا جا رہا ہے، کیا آئندہ نسلوں کیلئے یہی چھوڑیں گے۔
عالمی امن کی ترویج اور بین الاقوامی تعاون کے محرکات پر بین الاقوامی کانفرنس اسلام آباد میں ہوئی، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلا تخصیص خطہ و وقت ، آج دنیا میں کوئی محفوظ نہیں ، آج خون پیا ، اعضاء چبائے اور انسانیت کو کچلا جا رہا ہے ،کیا یہی ہم آئندہ نسلوں کیلئے چھوڑیں گے۔ کون قتل عام میں ملوث ہے اور کیوں ، کوئی واضح جواب نہیں ، ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے امن کیلئے کام کرنا اور مستقبل محفوظ بنانا ہوگا ۔ مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان تمام تر تباہی اور آزمائشوں کے باوجود امن کا علمبردار ہے۔
عالمی افواج افغانستان کو تنہا چھوڑ کر چلی گئیں لیکن افغان اور پاکستانی نتائج بھگت رہے ہیں ۔ کیا دنیا نے کبھی پاکستان کی قربانیوں کا ادراک کیا یا درپیش خطرات کا احاطہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان نے سوویت یونین کو کہا تھا کہ افغانستان پر چڑھائی کرو، کیا افغان سویت یونین کیخلاف اکیلے جنگ لڑ سکتا تھا یا امریکہ پاکستان کے بغیر یہاں آ سکتا تھا ۔ سویت یونین کیخلاف جنگ میں پاکستان تباہ ہوا لیکن دنیا نے پاکستان کا کردار تسلیم نہیں کیا۔
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں جو زیادہ عرصہ ایک دوسرے کے خلاف نہیں رہ سکتی ، بھارتی دفاعی قوت اور جوہری طاقت میں اضافہ پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے ، بھارت کیساتھ دفاعی و جوہری امور میں تعاون اور پاکستان کیساتھ امتیازی سلوک ختم کیا جائے ، طاقت سے مسائل کا حل ڈھونڈنے والوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر بات کرنا ہوگی۔
دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے ریاستوں کو مفاہمت ، سیاسی و سفارتی انداز سے آگے بڑھنا ہوگا ، امن برقرار رکھنے کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔