تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم آج یقین کے ساتھ بھارت اچھی طرح یہ بات جان لے کہ پاکستان کا جوہری پروگرام دھوکا نہیں ہے اور نہ ہی پاکستان کا ایٹم بم شبِ برات میں چلانے کے لئے ہے، بھارت کو سمجھنا چا ہئے کہ پاکستان نے اپنا ایٹم بم خطے میں بھا رت جیسے جنگی جنون میں مبتلا مُلک کو سبق سیکھانے اور اِسے ٹھیک کرنے کے لئے ہی بنایاہے بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کے جوہری پروگرام کو دھوکا کہنے والا بیان اِس کے خبطی اور پاگل ہونے کا عکاس ہے اَ ب جس پر بھارتی حکومت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے موجودہ خبطی آرمی چیف کا مکمل میڈیکل معائنہ کروا ئے اور بالخصوص اِس کے دماغ کا تو لازمی چیک اَپ کروا ئے تاکہ اِس کے دما غی حالت معلوم ہوسکے کہ یہ کتنا خراب اور بیکار ہوچکاہے ورنہ کہیں یہ خبطی بھارتی آرمی چیف کسی خوش فہمی میں مبتلا رہنے کی وجہ سے خطے کو کبھی بھی ایٹمی جنگ میں جھونک دے گا قبل اِس کے کہ پا گل بھا رتی آرمی چیف کی وجہ سے بیچارہ بھارت پاکستان سے ایٹمی جنگ کا متحمل ہوجا ئے اور اپنا وجود آگ کے شعلوں میں دھکیل کر خا ک کا ڈھیر بن جا ئے بھارتی حکومت کو فی الفور چا ہیئے کہ جلد ازجلد اپنے خبطی آرمی چیف کی دماغی حا لت کا معائنہ کروا ئے ایسا نہ ہو کہ مستقبل قریب میں بھارت کو پچھتا نے پڑ جائے۔
اِس میں شک نہیں کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کے ایٹمی پروگراموں اور صلاحیتوں سے متعلق دیا جا نے والا غیر ذمہ دارا نہ بیان خطے میں لفظی دہشت گردی اور اشتعال انگیزی پھیلا نے کے مترادف ہے اگرچہ اِس سے پہلے بھی بھارتی حکمرانوں ، سیاستدانوں اور عوام و میڈیا اور بھارتی آرمی چیف کی جا نب سے ایسے بیانات آتے رہے ہیں مگر کبھی بھی پاکستان نے اِن بیانات کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لیا ہے اور نہ ہی ایسا سخت ردِ عمل سا منے آیاہے اِس لئے کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں ہر قسم کی کشیدگی پھیلانے کو بُرا سمجھا ہے کل بھی پاکستان خطے کے ممالک کے ساتھ برا بری کی سطح پر تعلقات استوار رکھنے محبتیں پروان چڑھا نے اور سما جی، سیاسی ، اخلاقی اور اقتصادی لحاظ سے قربتیں بڑھا نے کا خواہشمندرہا ہے اور ا ٓج بھی اپنے اِسی عزم پر قا ئم ہے مگرآج بڑے افسوس کی بات ہے کہ جنگی جنون اور خطے میں اپنی چوہدراہٹ قا ئم کرنے کے خمار میں مبتلا بھارت جو پاکستان کے خیرسگالی اور بھا ئی چارگی کے عزم اور حوصلے کو اِس کی کمزوری سمجھ رہاہے، سواَب امریکا کے اُکسا نے پر جنگی جنون میں مبتلا بھارت کسی قسم کی خوش فہمی میںہرگز مبتلا نہ رہے اَب اِس کی پاکستان کے خلاف ہر قسم کی جارحیت کا پا کستان ضرور منہ توڑ جوا ب دے گا۔
آج فوراسٹار بھارتی آرمی چیف کے بچکا نہ بیان پر پاکستان کا جیسا ردِعمل آیا ہے اِس سے اِنکار نہیںکہ پاکستان کی جا نب سے پہلے ایسا سخت ردِ عمل نہیںآیا مگر اِس مرتبہ تو حد ہی ہوگئی ہے اور پاکستان نے بھی برداشت کی حد ختم کردی ہے تو اِسے بہت پہلے ایک طرف رکھ دینی چا ہئے تھی چلیں اَب صحیح دیر آید درست آید، آج تب ہی تو پاکستا ن نے بھا رتی آرمی چیف کو گردن سے دپوچا اور اِس کے غیرذمہ دارانہ بیان پر بھارت کو ایسا منہ توڑ اور آنکھ پھوڑ جوا ب دیا ہے کہ آج نہ صرف بھا رتی آرمی چیف بلکہ پوری بھارتی حکومت چکرا کررہ گئی ہے اور سر پکڑ کر بیٹھ گئی ہے اور اپنے آرمی چیف کے دماغی توازن کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔
پاکستان کے جوہری پروگرام کو دھوکا کہنے پر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر اپنے ردِ عمل میں دوٹوک اور واہ شگاف انداز سے کہاہے کہ” بھارت ہمارا عزم آزماناچاہتاہے تو آزمالے ، نتیجہ خود دیکھ لے گا ،بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم پاکستان کے خلاف کسی بھی مس ایڈونچر کا بھر پورجواب دیں گے“بس ہمارے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے حقا ئق پر مبنی اِن جملوں اور پُرعزم حوصلے اور ہمت کو بھا رت سمیت خطے کے ظاہر و باطن پاکستان مخالف ممالک بہت سمجھیں ، کیونکہ آج پاک فوج کے ترجمان نے جو اور جتناکہاہے یہ بھارت سمیت خطے کے دوسرے پاکستان مخالف ممالک کے لئے بھی نوشتہءدیوار ہے۔
اَب اِس منظر اور پس منظر میں لازمی ہے کہ امریکی گود میں بیٹھا بھارت خطے میں اپنی بدمعاشی اور چوہدراہٹ قا ئم کرنے کے خوا ب دیکھنے چھوڑ دے اور اپنی اوقا ت میں رہے ورنہ پاکستان کو اِسے اِس کی اوقات یاد دلانا آتا ہے، اِسے اچھی طرح یہ بات بھی ذہن نشین کرلینی چا ہئے کہ الحمدُ اللہ ، خطے میں پاکستان بھارتی بدمعاشی کسی بھی طور پر نہیںچلنے د ے گا ، چا ہیے بھارت کچھ بھی کرلے اور بھارت دس امریکا جیسے ممالک سے مدد بھی لے لے یہ ہمارابال بھی بیگا نہیںکرسکتاہے یوں خطے میں ہماری موجودگی میں بھا رت کو ہر حال میں اپنا یہ خواب اپنے ہی ہاتھوں سے چکنار چور کرنا ہی پڑے گا چونکہ خدا کی زمین پر ابھی اِس کا منہ اور اِس کے ہاتھ توڑنے اور خوا ب دیکھنے والی آنکھوں کو پھوڑنے اورگھناونے خواب کو کرچی کرچی کرنے کے لئے پاکستان موجود ہے۔
Azam Azim Azam
تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم azamazimazam@gmail.com