دبئی (جیوڈیسک) بھارت نے ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے ایک میچ میں پاکستان کو یک طرفہ مقابلے کے بعد 9 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں بھارت نے پاکستان کے 238 رنز کے ہدف کو محض 40ویں اوور میں پورا کرلیا۔
بھارت کی جانب سے دونوں اوپنرز روہت شرما اور شکھر دھون میں شاندار سنچریاں اسکور کیں اور پاکستانی گیند بازوں کے خلاف گراؤنڈ کے چاروں طرف شاندار شاٹس لگائے۔
گزشتہ میچ کی طرح پاکستانی فیلڈرز نے بھارتی بلے بازوں کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے دو کیچز ڈراپ کیے۔
پاکستانی بولرز کی بے بسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کوئی بھی بولر ایک وکٹ بھی حاصل نہ کرسکا۔ اننگز کی واحد وکٹ رن آؤٹ کی صورت میں گری۔
اس سے قبل پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر بیٹںگ کا فیصلہ کیا تو امام الحق اور فخر زمان نے اننگز کا آغاز کیا۔
دونوں اوپننگ بلے بازوں نے محتاط انداز اپنایا اور بھارتی بولروں کے خلاف بڑی شارٹس لگانے سے گریز کیا تاہم آٹھویں اوور میں امام الحق یزویندرا چاہل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے، وہ 10 رنز ہی بناسکے۔
اگلے آؤٹ ہونے والے بلے باز فخر زمان تھے جو کریز پر اپنا توازن کھو بیٹھے کلدیپ یادیو کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے جبکہ بابر اعظم 9 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے۔
تین کھلاڑیوں کے جلد آؤٹ ہونے کےبعد شعیب ملک اور کپتان سرفراز احمد نے ٹیم کو سنبھالا اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 107 رنز کی شراکت قائم ہوئی، 165 کے مجموعی اسکور پر سرفراز احمد 44 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
شعیب ملک نے بھی 2 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 78 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی، وہ جسپریت بھمراہ کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔
شعیب ملک کے بعد آصف علی اچھے آغاز کے باوجود اپنی اننگز کو آگے لیکر نہ جاسکے اور 30 رنز کی برق رفتار اننگز کھیل کر یزویندرا چاہل کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
آصف علی کے آؤٹ ہونے کے بعد انڈین گیند بازوں نے میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرتے ہوئے اختتامی اوورز میں شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کو تیزی سے رنز اسکور کرنے سے باز رکھا۔
پاکستانی بلے باز بمشکل 237 رنز ہی بناپائے۔ اختتامی اوورز میں بھارتی بولرز کے غلبے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آخری 7 اوورز میں پاکستان صرف 38 رنز ہی بنا پایا۔
بھارت کی جانب سے جسپریت بمراہ، یزویندرا چاہل اور کلدیپ یاودیو نے دو، دو کھلاڑیوں کا آؤٹ کیا۔
بڑے مقابلے کو دیکھنے کے لیے شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود تھی۔
شکست کے بعد پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ دبئی میں بیٹنگ آسان نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان اسکور 270 یا 280 کرتا اور جلد وکٹیں لیتے تو کچھ ہوتا.
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنا اسکل لیول اچھا کرنا ہوگا، فائنل کھیلنے کے لیے بڑی ٹیموں کو بھی ہرانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فائنل کھیلنے کے لیے اگلے میچ میں بنگلہ دیش کو ہرانا ہوگا۔
شکھر دھون کو شاندار سنچری اسکور کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔