اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کوشش کریں کہ کوئی چیز دوطرفہ مذاکرات کو ڈی ریل نہ کرے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ سعودی عرب اورایران کشیدگی بڑھنے سے مسلم امہ کونقصان ہوگا،ایران سعودی تنازع کے اثرات پاکستان پربھی پڑیں گے،صورتحال جاننے کیلئے ایرانی اور سعودی سفیروں سے ملاقات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران،سعودی معاملے کے حل کیلئے پاکستان کاکرداراہم ہوسکتا ہے،ایرانی سفیر نے بتایا کہ شیخ النمر کی پھانسی کے بعد ایران میں غصے کی لہرپھیل گئی،ایران کا مؤقف ہے 34 رکنی اتحاد دہشت گردی کے خلاف نہیں ایران کے خلاف ہے۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان حکومت ایران کو یقین دہانی کرائے کہ پاکستان ایران کے خلاف نہیں،پاکستان، بھارت میں ایسے لوگ ہیں جو دونوں ممالک کے بہتر تعلقات نہیں چاہتے،خطرہ ہے الزام تراشی سے امن مذاکرات ڈی ریل ہوجائیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ڈالر لے کر ہم نے مجاہدین کو بنایا، ان ہی مجاہدین کو نائن الیون کے بعد ہم نے مارا، ڈالرز لے کر تلور مروا رہے ہیں اورانہیں خارجہ پالیسی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے،ہمیں کسی پراکسی وار میں شرکت نہیں کرنی چاہیے، ایک ملک ہمسایہ اور دوسرا دوست ہے، ہمیں ثالث کا کردار ادا کرناچاہیے۔