اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت سے کسی خیر کی توقع نہیں ہے۔ اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق کئی ماہ سے سلب کیے ہوئے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 110 روز سے مکمل لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں آج بھی کرفیو نافذ ہے، بھارت نے حریت رہنماؤں کو کئی روز سے قید کر رکھا ہے اور مواصلاتی نظام اور انٹرنیٹ بھی بند ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی مخدوش صورتحال کا نوٹس لے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کے اہلکاروں اور غیر ملکی صحافیوں کو جانے کی اجازت دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرانے کی بھارتی کوشش ناکام ثابت ہوئی اور بھارت کا سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ سب کے سامنے عیاں ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت سے کسی خیر کی توقع نہیں ہے، بھارت میں اقلتیوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے وہاں انتہا پسندی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
نیپال سے لاپتہ ہونے والے کرنل ریٹائرڈ حبیب ظاہر کے حوالے سے ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ کرنل حبیب کو 2 سال قبل نیپال کے علاقے لیمبینی سے اغوا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کرنل (ر) حبیب کے اہل خانہ ان کی گمشدگی سے متعلق انتہائی پریشان ہیں، کرنل (ر) حبیب کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ دیکھا ہے جو کہ جعلی دکھائی دیتا ہے۔
بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی حوالگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے۔