کراچی (جیوڈیسک) بھارت میں پناہ گزیں پاکستانی ہندو خاندانوں کی لڑکیوں سے مقامی ہندو نوجوانوں کو شادی کے لئے تیار کیا جارہا ہے،ان کو زمین اور گھر فراہم کرنے کی پیش کی جا رہی ہے،اس مہم کی پشت پر بھارتی جنتاپارٹی کے مقامی رہنما ہیں۔
یوپی کی گرجار برادری نے بھارت میں پناہ لینے والے پاکستانی ہندووں کی مدد کی پیشکش کی ہے۔ یوپی کی سہارنپور ضلع میں سے گرجاربرادری نے بے گھر ہونے والے پاکستانی ہندوںخاندانوں کی بحالی اور ان کی لڑکیوں سے مقامی نوجوانوں کی شادی کی حوصلہ افزائی کے منصوبے بنا ئے ہیں۔
اس مہم کے پیچھے رکن اسمبلی لکھن پال راگھیو سمیت مقامی بی جے پی کے رہنما ہیں۔مہم کے سربراہ بی جے پی لیڈر وشی ساتھ گوڑ نے پاکستان میں ہندو لڑکیوں کو ہراساں کرنے اور جبراً مسلمان بنانے کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں میڈیا رپورٹس سے پاکستان میں ہندو لڑکیوں کی قابل رحم صورت حال کا پتا چلا۔ ہم نے ان جوانوں سے اپیل کی ہے جو ان سے شادی کے لئے تیار ہیں،انہوں نے کہا کہ مقامی گرجار رہنمائوں کا ایک وفد نو جنوری کو دہلی میں پناہ گزین کیمپوں کا دورہ کرے گا، ہماری برادری کے سینئر ارکان پہلے ہی پاکستانی ہندو خاندانوں سے بات کر چکے ہیں۔
گرجاروں نے اس طرح کے کیمپوں میں مقیم پاکستانی ہندوئوں کو مفت زمین اور گھروں کی پیشکش کی ہے۔ بی جے پی کے ترجمان وجے بہادر پاٹھک نے کہا کہ پاکستانی ہندو خاندانوں کی لڑکیوں سے اگر کوئی نوجوان شادی کرنے کی خواہش کرے گا تو وہ اس کی حمایت کریں گے، دس ہزار آبادی کے گائوں میراگ پور کی اکثریتی برادری گرجار سے ملاقاتیں کیں اور ان کے نوجوانوں اور خاندانوں کی طرف سے پاکستانی ہندو لڑکیوں کے ساتھ شادی کے لئے رضاکارانہ طور زبردست جواب دیا۔
چندنا کیلی گاو¿ں نے پاکستانی ہندو خاندانوں کوبیس بیگھے زمین کی پیش کش کی جو ان کے گاو¿ ںمیں بسنا چاہتے ہیں اور ان کے گھروں کی تعمیر میں مدد کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ بی جے پی کے رہنما نے کہا کہ نئی دہلی میں پناہ گزین خاندانوں سے ملاقات کے بعد،وہ وزارت خارجہ سے رابطہ کریں گے۔جو پاکستانی ہندو اپنی بیٹی کی شادی کے لئے تیار ہو اس کے لئے ضروری انتظامات کیے جائیں۔