کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ یہ بات ناقابل فہم ہے کہ وفاقی حکومت بھارت کے ساتھ نرم رویہ کیوں اختیار کرتی ہے، بھارت گزشتہ دس سال سے اپنے آپریشنز میں تیزی لا رہا ہے، کبھی کشمیر میں ظلم بڑھا رہا ہے، کبھی پانی روک رہا ہے۔
افغانستان کے ذریعے پاکستان میں حملے کروارہا ہے، ابلوچستان میں دہشت گردوں کو فنڈنگ اور ٹریننگ دے رہا ہے اور وزیراعظم نرم سے انداز میں کہتے ہیں برائے مہربانی ایسا نہ کیا جائے، ہمیں ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، یہ جواب زیادہ بہتر ہوتا کہ تم نے یہ کیا ہے ہم اب یہ کرنے والے ہیں، جنگ سے نقصان بھارت کو ہوگاپاکستان کو نہیں۔
پاکستان تین اطراف سے حالت جنگ میں ہونے کے باوجود بھی کسی بھی بڑی جنگ کے لئے تیار ہے، بھارتی فوج کسی چھوٹے سے بھی جھٹکے کو برداشت نہیں کرسکے گی، اسلامی ممالک میں کام کرنے والے ہندوستانیوں کا بھارت لوٹنا ایک بہت بڑا اقتصادی نقصان ہوسکتا ہے اور بھارت کبھی بھی ایسا نہیں چاہے گا، بھارت سوڈا کا جوش ختم کرنے لئے کسی ٹریلر کی ضرورت ہے، اگر روس کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک سے بھی جنگی مشتیں کی جائیں تو بھارت کا مکمل دم خم نکل جائے گا۔
پاکستان اعلان کرے کہ کشمیری مجاہدین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی،کشمیری عوام کے لئے عالمی اداروں کے ذریعے امدادی سامان اور رسد پہنچائی جائے، صرف باتیں نہ کی جائیں بلکہ کشمیر کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں، اگر عملی اقدام ہوتا ہے تو جنرل اسمبلی کی تقریر بھی اچھی ہے ورنہ اس کا کچھ حاصل نہیں ہے، میڈیا اور اخبارات کو پابند کیا جائے کہ وہ روز کی بنیادوں پر بھارتی مظالم کے خلاف تیس فیصد خبریں اور کالم لکھیں اور بھارت کے لئے نرم گوشہ رکھنا چھوڑ دیں اس کے ساتھ ساتھ تمام انڈین چینل پر پابندی لگائی جائے۔
بھارت کشمیر میں خون بہا رہا ہے اور نوجوان نسل کو بھارت فلموں اور ڈراموں میں مصروف رکھا جا رہا ہے، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز ہاشمی صاحب سے اہم ترین ملاقات میں جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ بھارت پاکستان کے عالمی معاہدوں سے خوفزدہ ہے، سندھ طاس معاہدرے کی خلاف ورزی طویل عرصے سے ہورہی ہے، بھارت نے بے جا ڈیم بنا کر پاکستان کا پانی روکا ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے بھارت کے خلاف مختصر بات کی، کشمیر کے علاوہ پانی روکا جانا ایک بنیادی مسئلہ تھا، ہمیں بے باک اور بے خوف قیادت کی ضرورت ہے، جنگ کی حالت میں مصلحت اور مفاہمت کی پالیسی ٹھیک نہیں ہے، جارحانہ رویئے کی ضرورت ہے، بھارت ہم پر یوں شور مچاتا ہے جیسے قرض دے کر رکھا ہو، ، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ اس وقت پاکستان ٹیکس فری معاشی پالیسیوں کی ضرورت ہے، ٹیلی کمیونکیشن اور پیٹرولیم مصنوعات سے زائد سیلز ٹیکس ختم کیا جائے، مہنگائی بڑھی رہی ہے۔
غریب کے لئے زندگی آسان بنائی جائے، ضروریات زندگی کی اشیائی کی قیمتوںمیں کوئی فرق نہیں آیا ہے، اس موقع پر جے یو پی پنجاب کے صدر قاری محمد زوار بہادر اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر جاوید اختر بھی موجود تھے۔