بھارت، پاکستان اور کشمیری قیادت کے درمیان مذاکرات کا آغاز کیا جائے: عمر فاروق

Mirwaiz Umar Farooq

Mirwaiz Umar Farooq

سری نگر (جیوڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس (ع) کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سے جڑے تینوں فریقین بھارت، پاکستان اور کشمیری مزاحمتی قیادت کے درمیان ایک بامعنی مذاکراتی سلسلے کا آغاز کیا جائے۔

ہم بھارت کے عوام کیخلاف نہیں بلکہ چاہتے ہیں پورے خطے میں امن اور اقتصادی ترقی ہو لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ اس راہ میں جو سب سے بڑی رکاوٹ حائل ہے اس کو دور کیا جائے۔ گزشتہ روز ممبئی پریس کلب سے وابستہ صحافیوں کی 16 رکنی ٹیم نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس دوران میرواعظ نے نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے اور اس مسئلہ کو لیکر دونوں ممالک کے درمیان کئی جنگیں بھی ہوچکی ہیں ۔ سیز فائر لائن کی وجود میںآنے سے کشمیری تقسیم ہوکر رہ گئے ۔

کشمیری عوام ایک مستقل کرب وعذاب سے دوچار ہیں یہاں آئے روز کرفیو کا نفاذ بندشوں حتی کہ سیاسی اور مذہبی سرگرمیوں پر پابندیاں روز کا معمول بن چکی ہیں ۔ میرواعظ نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر سے جڑے سیاسی اور انسانی حقائق کو نمایاں طور پر اپنے اخبارات میں ابھار کر مسئلہ کشمیر سے متعلق بھارت کے عوام میں پیدا کی گئی غلط فہمیوں کے ازالہ کیلئے اپنی پیشہ ورانہ کوششیں بروئے کار لائیں۔

کشمیر کوئی مذہبی ، علاقائی یا لسانی مسئلہ نہیں بلکہ ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اور اس کو اسی نقطہ نظر سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ بدقسمتی کی بات ہے کہ بھارت کے عوام کو کشمیر کے مسئلہ کے متعلق غلط فہمیوں کا شکار بنا دیا گیا اور ان کے سامنے مسئلہ کشمیر کو پاکستان کے پیدا کردہ مسئلہ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے۔