پاکستان اِس وقت انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے،اِسے ہر محاذ پر مختلف چیلنجزز کا سامنا ہے،ایک طرف اِسے ازلی دشمن بھارت مسلسل پریشان کیے ہوئے ہے تو دوسری طرف استعماری قوتیں اِسے اپنے شکنجے میں جکھڑے ہوئے ،مختلف طریقوں،صورتوں،حیلوں بہانوں،پالیسیوں کے ذریعے اِس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھتے ہوئے ،اِسے نوچنے،نگلنے کے لیے” پوزیشنیں سنبھالے” تیار کھڑی،نئی نئی حکمت عملیاں اورجارحانہ پالیسیاں ترتیب دے رہی ہیں اور وطن عزیز کو ہر طرف سے گھیر کر مارنے اور کسی نہ کسی طریقے سے جھکڑنے کے لیے پرتول رہی ہیں، ملک کو درپیش داخلی و خارجی مسائل میں گھرا دیکھ کر اِس کی سلامتی پر کاری ضرب لگا رہی ہیں،اِسے نیست ونابود کرنے کے درپے ہیں،پاکستانی اور خطے کی فضاء کوایک سوچی سمجھی سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے اور یہ سب کچھ جو اِس وقت خطے میں ہورہا ہے،ایسے ہی نہیں ہو رہا بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے ،ایک طے شدہ ٹائم فریم اورگائیڈ لائنز کے مطابق کیا جا رہا ہے،جس میں تمام عالم ِکفر شامل ہے جو پاکستان کو اپنا غلام بنانا چاہتا ہے مگراپنی اِس کوشش میں کامیاب نہ ہونے پر انتقام پر اُتر آیا ہے،اُسے ناقابل تسخیر پاکستان اب بُری طرح چھبنے لگا ہے۔
پاکستان کی خطے میں سی پیک کے حوالے سے بڑھتی ہوئی اہمیت و افادیت جان کر،بھارت کا خطے میں اُس کی چودھراہٹ کا سپنا اُدھورا محسوس کرکے اور ہر مشکل وقت میں چین پاکستان کے ساتھ دیکھ کر اُسے یہ دیس اب کانٹے کی طرح کھٹکنے لگا ہے، جس کی وجہ سے اُس کا سکھ چین اُڑا ہوا ہے اور اُس کی شر انگیزی تخریب کاری کی بھی کوئی بڑی کوشش کامیاب نہیں ہورہی،جس کی وجہ سے وہ جھنجھلائے ہوئے ہے۔ پاکستانی سیاسی و فوجی حکام کی مدبرانہ ،پُرحکمت پالیسیوںاور کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائیوں سے اُس کے پاکستان کے معاملات میں خوامخواہ کی مداخلت کے امکانات کم ہوتے جارہے ہیں اور پاکستان کی جانب سے اِس سلسلے میں اٹھائے گئے اچھے اقدامات سے ”اغیار ” کی زبانیں گنگ ہوئی پڑی ہیں۔
پاکستان اب کے بار جو اقدامات اُٹھا رہا ہے ،اپنے وسیع تر انٹرنیشنل فائدے میں صحیح وقت اور درست لمحات میں بالکل ٹھیک ٹھیک فرما رہا ہے،پاکستان کی جانب سے ایسے بہترین غیر متوقع اقدامات اٹھانے پرجو کہ اُن کی پاکستان میں مداخلت کم اور زبانیں گُنگ کردینے والا عمل ہے پربہت اچھاکہے مگر ابھی اورمزید کرو کا حکمنامہ جاری کرتے پریشان دکھائی دیتے ہیں،اُن کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ پاکستان ایسے مثبت اقدامات اپنے لوگوں،گروہوں پر بھی اٹھائے گا،جس سے انہیں لینے کے دینے پڑسکتے اور اُن کے” ڈومور” کے مطالبے میں سے ہوا نکل سکتی اور زبانوں پر تالہ لگ جانے والا عمل ہوگا،وہ تو کچھ اور ہی چاہتے تھے ،اُن کا منطع نظر یہ بھی تھا کہ ایسے سخت اقدامات اٹھانے کا کہا جائے جو پاکستان کر نہ سکے اور انہیں کارروائی کا جواز مل جائے اور یہ کہ وہ کام جو وہ دھونس و جبر سے نہیں لے پائے ،ڈرادھمکا کر لے لیں،جس میں وہ اب تک بُری طرح ناکام و ناکامیاب ٹھہرے ہیں ،اِن صیہونی قوتوں کے ہمدرد ملک بھارت کی جوصورتحال ہے دُنیا کے سامنے ہے،اپنی مکارانہ حرکات کے سبب پوری دنیا میںذلیل و رسوا ہوئے منہ بھی دکھانے کے قابل نہ ،خفت و شرمندگی کی تصویر بنے،شکست خوردہ کبھی اِدھر کبھی اُدھر بھٹکے پھر رہا ہے ،اپنا آپ برباد کیے ہوئے ،صیہونی طاقتوں کے” دو”خاص ملکوںکے پاکستان مخالف ناپاک مشن کو بھی کامیابی سے ہمکنار کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں رہا ،اب خطے کا ماحول تباہ کرنے اور لائن آف کنٹرول پرپاکستان پر بلاجواز فائرنگ اور بمباری کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں کرتا،پاکستان کو پوری دنیا میں تنہاء دیکھنے کے خواہشمند،اِسے اقوام عالم میں اکیلا نہ کرسکنے ،اِ سے تباہ وبرباد دیکھنے کی بجائے قائم دائم دیکھ کر پاکستان دشمنی میں حواس باختہ ہوئے ،اِسے نیست و نابود کرنے کی سوچ لیے ،اب ایک بار پھر پاکستان پر” بھارت اور افغانستان” کی خفیہ ایجنسیوں کی مدد سے ” یلغار” کرنا چاہتے۔
پاکستان کا امن وسکون برباد کرنے ،پاکستان میں تخریبانہ کارروائیاں کرنے اور بھارتی طیاروں کے مار گرائے جانے کی خفت و شرمندگی کا بدلہ پاکستان کا نقصان کرکے لینے کے لیے اپنا ”دہشت گردی نیٹ ورک ”پاکستان میں پھیلانے کی تیاریوں میں کھڑے ہیں،زخمی سانپ کی طرح،ایک ہلکائے ہوئے بھیڑیا نماکتے کی مانند۔اِس کے علاوہ پاکستان کو مختلف نوع کے مسائل میں پھانسنے کے لیے بھی مختلف جارحانہ پالیسیاں ترتیب دی جارہی ہیں،مسلم ممالک کے سربراہوں کی نالائقیوں ،نااتفاقیوں،عیاشیوں،عدم توجہ کے باعث اِن اداروں کا کنٹرول بدقسمتی سے یہود یوں کے پاس ہے،پاکستان کی سیاسی وفوجی قیادت انتہائی تدبر اور حکمت عملی سے اِن چبتے اورسلگتے مسائل سے اچھے طریقے سے نمٹنے میں پوری جانفشانی سے لگے ہوئے ہیں،دشمنان پاکستان اپنی تمام تر کوششوں میں ناکامی پرتلملائے ہوئے ہیں۔
پریشان ہیں کہ وہ اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیسے کریں،کچھ بھی نہ ہونے پر بھارت کو شہ دیتے اور وہ علاقے کا امن وسکون تباہ کرنے پر آجاتا،مقصد پاکستان کو تکلیف دینا اور پریشان رکھنا ہے اور اِس کی ترقی و خوشحالی کو بریک لگانا اور سی پیک کی راہوں میں روڑے اٹکانے کی ایک کوشش ہے،سی پیک جوکہ اِن کے من پر سانپ بن کر ڈستااور اِن کی روحوں کو بے چین اورافسردہ رکھتاکے خلاف سازشیں بننا ہے ،جاسوس گلبھوشن یادیو کو بھارت نے پاکستان میں دہشت گردی کے ٹاسک کے علاوہ سی پیک ناکام بنانے کے مشن پر خصوصی طور پر بھیجا تھا،جوکہ پکڑاگیا،اِس حوالے سے بھارتی جاسوس گلبھوشن کے اعترافی بیان بھارت اور استعماری قوتوں کے ناپاک عزائم کی کلی کھول رہے ہیں،پاکستان میں بھارت اور اُس کے آقائوں کی اپنے ناپاک مقاصد اور ارادوں میں مسلسل شکست وریخت اُس کے لیے ایک دردسربنی ہوئی ہے اور اِس چیلنچ سے نبرد آزما ہونے اور اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے بھارت اور اُس سے جُڑے ملک پاکستان دشمنی میں کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں،جس پر بحثیت پاکستانی قوم ہمیں نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ پاک فوج سارے معاملے پر پہلے سے ہی نظریں جمائے ہوئے ہیں اور اِس کے تدارک کے لیے کام کر رہی ہے۔
A R Tariq
تحریر : اے آر طارق artariq2018@gmail.com 03074450515