کراچی (جیوڈیسک) آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے یورپی یونین کی جانب سے بھارتی آم اور سبزیوں پر پابندی کو پاکستان کے لیے تشویشناک قرار دیتے ہوئے وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سے ہنگامی بنیادوں پر لائحہ عمل طے کرنے کی اپیل کی ہے۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن کو ہنگامی مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں ان سے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ہنگامی اجلاس جلد از جلد بلانے کی اپیل کی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے۔
کہ یورپی یونین کی جانب سے بھارتی آم اور سبزیوں پر پابندی پاکستان کے لیے بھی تشویشناک ہے، یورپی یونین نے بھارتی آم میں فروٹ فلائی کی موجودگی کو جواز بناکر پابندی عائد کی ہے، پاکستانی آم میں بھی فروٹ فلائی کی موجودگی کا خدشہ موجود ہے۔
پاکستان سے آم کی برآمد کا سیزن شروع ہونے والا ہے اس لیے پاکستان کو یورپی یونین اور برطانیہ کی جانب سے پابندی یا پاکستانی ایکسپورٹ میں رکاوٹ کے اس ممکنہ خطرے کے تدارک کے لیے فوری طور پر متحرک ہونا پڑے گا۔