لاہور (جیوڈیسک) بھوشن یادیو کے پاسپورٹ دکھائے جانے کے بعد بھارتی دفتر خارجہ نے کل بھوشن یادیو کو بھارتی بحریہ کا اہلکار تسلیم کر لیا لیکن یہ کہہ کر جان چھڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کل یادیو بھوشن بھارتی بحریہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لی تھی۔
اس کے بعد بھارتی حکام کا کبھی بھوشن سے رابطہ نہیں رہا۔ دوسری جانب بھارت کی بغل میں چھوری منہ میں رام رام والی پالیسی بھی جاری ہے۔ ایک طرف بلوچستان میں را کے جاسوس دندناتے پھر رہے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی د فتر خارجہ کا ڈھٹائی سے کہنا ہے کہ بھارت خطے کے مفاد میں پرامن اور مستحکم پاکستان پر یقین رکھتا ہے۔ آج پاکستان کی جانب سے بلوچستان میں را کے ایجنٹ کی گرفتاری پر بھارت سے شدید احتجاج بھی کیا گیا تھا۔
بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔ گوتم بمبا والے کو کل بھوشن یادیو کی گرفتاری اور پاکستان کے خلاف تخریبی کارروائیوں کے حوالہ سے آگاہ کیا گیا۔
پاکستان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی بلوچستان میں را کے ذریعہ دہشت گردی کی کارروائیاں کی جاتی رہیں بھارت کی ان سرگرمیوں کے دستاویزی ثبوت اقوام متحدہ کو بھی فراہم کیے گئے ہیں۔