گجرات (جیوڈیسک) چودہ سالہ پاکستانی بچہ غلام حسین بھارت میں اپنی رہائی کا منتظر ہے، عید کی آمد کے موقع پر غلام حسین کے والدین اور بہن بھائی کراچی میں اس کے منتظر ہیں۔
چودہ سالہ غلام حسین کو اپنے والد سمیت سمندری حدود کی خلاف ورزی کے جرم میں بھارتی فورسز نے گرفتار کیا تھا غلام حسین اور اس کے والد سمیت مجموعی طور پر 36 پاکستانی ماہی گیروں کو بھارت لایا گیا تھا جس میں سے چھ بچوں کو جوونائل کورٹ میں بھیج دیا گیا تھا۔
رواں برس جولائی میں بھارتی عدالت نے 82 پاکستانی ماہی گیروں کو بے قصور قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا جس میں غلام حسین اور اس کا والد بھی شامل تھا۔ماہی گیروں کی فہرست جب بھارتی فورسز کے حوالے کی گئی تو اس میں غلام حسین کا نام شامل نہیں تھا جس کی وجہ سے وہ اپنے والد کے ساتھ وطن واپس نہیں لوٹ سکا اور اب تک اس کی راہ دیکھ رہا ہے۔
سینئر بھارتی پولیس اہلکار نے بتایا کہ کوئی تکنیکی غلطی کی وجہ سے غلام حسین کا نام فہرست میں شامل نہیں ہوسکا لیکن بغیر نام درج کرائے ہم اسے جانے نہیں دے سکتے۔ عید کی آمد کے موقع پر غلام حسین کا نام دس روز پہلے پھر کلیئرنس کے لیے بھیجا گیا ہے جس کے بعد غلام حسین اچھی خبر کے انتظار میں ہے۔ وطن واپس لوٹنے کی خواہش لیے غلام بار بار پولیس اہلکاروں کو پوچھتا ہے کہ میری رہائی کی کوئی خبر آئی یا نہیں۔