اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی بھی کارروائی کر سکتا ہے لیکن فوج اور قوم کسی بھی اقدام کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسلام آباد میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کی بنائی گئی کمیٹی کی آج پہلی میٹنگ تھی جس میں پاکستان کے تمام اداروں کی تجاویز آئی ہیں۔
پاکستان اور چین کی درخواست پر گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مشاورتی اجلاس بلایا گیا جس میں مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے اور وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات پر غور کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل ہم نے ایک بڑا معرکہ سر کیا اور مسئلہ کشمیر کو اس فورم پراٹھایا جو اس کو حل کرنے کا ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک لمبی لڑائی ہے جسے کئی محاذوں پرلڑنا ہے جب کہ آج کی میٹنگ میں آئندہ آنے والے دنوں کی حکمت عملی پر بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پوری کمیٹی اس بات پر متفق ہے کہ آج کا ہندوستان نہرو کا ہندوستان نہیں بلکہ مودی کا ہندوستان ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دفتر خارجہ میں کشمیر سیل بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے جب کہ دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں کشمیر ڈیسک بنائی جائے گی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل آصف غفور نے کہا کہ تنازع کشمیر نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول سے دراندازی کے الزامات مسترد کرتے ہیں، مسلح افواج تیار ہیں اور بھارتی ایکشن کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔