تحریر : صباء نعیم جنرل راحیل شریف نے اپنے آپ کو ایک سچا اور کھرا فوجی ثابت کیا ہے نہ وہ پلاٹوں کے شوقین ہیں اور نہ عہدوں کے اورنہ ہی وہ کسی اور عہدے کی خواہش رکھتے ہیں خدا نے ان کو پہلے ہی بہت عزت دے رکھی ہے لیکن حکومت کا فرض بنتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف انہوں نے جس بہادری ‘ دلیری اور پیشہ ورانہ مہارت سے جنگ لڑی ہے اس کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نوازا جائے سری لنکا کے سرت فونیکا نے اپنے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف ایک طویل جنگ کی قیادت کی اور اس کے صلے میں انہیں فیلڈ مارشل کے خطاب سے نوازا گیا۔
جنرل منٹگمری اور جنرل روحیل نے اپنے اپنے ملک یعنی باالترتیب برطانیہ اور جرمنی کیلئے میدان جنگ میں کار ہائے نمایاں سر انجام دیئے تھے اور ان دونوں کو بھی فیلڈ مارشل کا اعزاز دیا گیا تھا بھارت نے بھی اپنے دو جرنیلوں مانک شاہ اور کبری آپا کو فیلڈ مارشل کا رینک دیا تھا کل تک وزیرستان کو ناقابل تسخیر سمجھا جاتا تھا فوجی لحاظ سے اسے قابو کرنا جان جوکھوں کا کام تھا وہاں فرنگی فوجیں ناکام ہو گئی تھیں۔
اسی وزیرستان کو اپنی فوجی حکمت عملی اور پیشہ ورانہ صلاحیت سے جنرل راحیل شریف نے زیر کیا اور وہاں سے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کا خاتمہ کیا کہ جو بذات خود ایک بہت بڑا فوجی کارنامہ ہے فیلڈ مارشل منٹگمری کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ وہ ایک مکمل فوجی تھے سادہ زندگی گزارتے اور جنگ کے دوران دن رات اپنے فوجیوں کے ساتھ گھل مل کر رہتے جنرل راحیل شریف میں بھی یہی صفت بدرجہ اتم موجود ہے۔۔انہوں نے کئی عیدیں اور روزے اپنے فوجیوں کے ساتھ محاذ جنگ میں مورچوں میں گزاریں بطور آرمی چیف انہوں نے عظیم روایات کی داغ بیل ڈالی ہے۔
Allama Iqbal
اقبال نے بالکل درست فرمایا تھا کہ ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پے روتی ہے ‘بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا اس ملک میں یقیناًاچھے جرنیلوں کی کمی نہیں جنر ل راحیل شریف نے بھی یقیناًاپنی قیادت کے دوران سینئر جرنیلوں کی ایک کھیپ تیار کی ہوگی اور ان کے ٹیم ورک کے ساتھ ہی انہوں نے ملک سے دہشت گردی کے عفریت کو کافی حد تک ختم کیاہے قوم کو پورا یقین ہے کہ انکے جانشین بھی اس اعلیٰ کردار دیانتداری محب الوطنی اور اعلیٰ پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظاہرہ کریں گے جو جنرل راحیل شریف کا خاصا ہے۔
حکمرانوں کو آرمی چیف کی سلیکشن کے وقت کافی احتیاط برتنی چاہئے ان کی ذاتی پسند و نا پسند کا اس میں بالکل عمل دخل نہیں ہونا چاہئے اگر آرمی چیف کا انتخاب خالصتا سنیارٹی پر ہوتا رہے تو کسی قسم کی غلط فہمی ‘ بدمزگی اور قباحت پیدا ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جنرل راحیل شریف نے ملک میں اور فاٹا میں دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے جو منصوبے بنائے ہیں ان میں اکثر اختتام پذیر ہیں لیکن جو کا م ادھورے رہ جائیں گے۔
ان کی تکمیل کیلئے یقیناًوہ اپنے جانشین کو ایک واضح روڈ میپ دے کر جائیں گے تاکہ ان میں تسلسل رہے اور وہ اپنے منطقی انجام تک پہنچ سکیں ویسے بھی بھارت ہمارا پیچھا نہیں چھوڑ رہا چین کے ساتھ سی پیک منصوبے نے جیسے اس کی چھاتی پر مونگ دل دی ہو’ مودی سرکار کو چین ہی نہیں آرہا اگلے روز بھارتی وزیراعظم نے چین کی اعلیٰ قیادت کے آگے اس منصوبے کے بارے میں شکایات کے انبار لگا دئیے۔