نئی دہلی (جیوڈیسک) اتر پردیش کی پولیس دادری میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے کے مجرموں کو بچانے پر تُل گئی ہے۔ رواں سال ستمبر میں انتہاء پسند ہندوؤں نے گائے کا گوشت کھانے کے الزام میں محمد اخلاق کو بے دردی سے قتل کیا تھا۔
پولیس نے گرفتار 17 مجرموں کے خلاف چارج شیٹ میں گائے کے گوشت پر قتل کا ذکر ہی گول کر دیا ہے۔
فرانزک لیب نے اخلاق کے گھر سے ملنے والے گوشت کو بکری کا گوشت قرار دیا تھا تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک فرانزک رپورٹ نہیں ملی۔ گرفتار ملزمان میں بی جے پی کے ایک رہنما کا بیٹا بھی شامل ہے۔