آندھر پردیش (جیوڈیسک) انڈیا کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش کی پولیس نے اڑیسہ (اوڈیشہ) سے ملحق سرحد کے قریب 18 ماؤ نواز باغیوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
وشاکھا پٹنم کے سینیئر پولیس سپرنٹنڈنٹ راہول دیو شرما نے بتایا: ‘یہ آندھرا پردیش پولیس کے خصوصی دستے ‘گرے ہاؤنڈ’ اور اوڈیشہ پولیس کی مشترکہ کارروائی تھی۔’
پولیس کے مطابق یہ ماؤ نواز باغیوں کے ساتھ تصادم اڑیسہ کے ملكانگر ضلعے میں واقع كياسر بیگانگی کے جنگلوں میں ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تصادم کے بعد جائے حادثہ سے کثیر تعداد میں اسلحے اور گولہ بارود برآمد کیے گئے۔ ان میں چار اے کے -47 رائفل، دو ایس ایل آر اور دو ایساس رائفلیں شامل ہیں۔
راہول دیو شرما نے بتایا: ‘تصادم کا آغاز صبح چھ بجے ہوا تھا۔ سکیورٹی فورسز کی قیادت ایک پولیس کے نائب ایس پی کی سطح کے افسر کر رہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق مارے جانے والے ماؤنواز گوریلوں کی لاشیں اب بھی تصادم کی جگہ پڑی ہوئیں ہیں۔ ان لاشوں کو برآمد کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔’
پولیس کا کہنا ہے کہ تصادم میں کئی دیگر ماؤنواز چھاپہ ماروں کو بھی گولیاں لگی ہیں جو وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے پورے جنگل کو حصار میں لے رکھا ہے۔ وہاں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جا رہی ہے۔ اضافی سکیورٹی فورسز جائے حادثہ کے لیے روانہ کی جا رہی ہے۔
انھوں نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا۔ تصادم میں سکیورٹی فورسز کے کچھ جوانوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
اوڈیشہ کا ملكانگري علاقہ چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش سے متصل ہے اور اس پورے علاقے کو ماؤنواز باغیوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔