نئی دہلی (جیوڈیسک) ہندوستان کی شمالی ریاست اتر پردیش میں 4 پولیس اہلکاروں نے رشوت نہ دینے پر تھانے کے اندر ہی ایک خاتون کا گینگ ریپ کر دیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ پیر کی رات کو اتر پردیش کے ضلع ہمیرپور میں پیش آیا۔
متاثرہ خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ پیر کی رات کو جب وہ اپنے شوہر کو چھڑوانے کے لئے پولیس اسٹیشن پہنچی تو وہاں موجود اہلکاروں نے اس کے شوہر کی رہائی کے لئے رشوت طلب کی ،لیکن اس کے انکار پر وہاں موجود سب انسپکٹر اسے زبردستی دوسرے کمرے میں لے گیا جہاں پر چار اہلکاروں نے اس کا گینگ ریپ کیا۔
خاتون کی جانب سے چاروں پولیس اہلکاروں کے خلاف بدھ کو رپورٹ بھی درج کرادی گئی ہے۔ مقامی تھانے کے پولیس افسر سب انسپکٹر بلبیر سنگھ نے بتایا کہ چاروں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ضلعی پولیس افسر وریندرا کمار شیکھر کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کی شکایت پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور ملزمان کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست میں گینگ ریپ کی جاری لہر کا یہ تازہ واقع ہے۔ ریاست میں امن و امان کی صورتحال کو قابو کرنے میں ناکامی پر وزیراعلیٰ ا کلیش یادو سخت تنقید کی زد میں ہیں اور ان کے استعفے کا بھی مطالبہ کیا جارہا ہے۔
گزشتہ ماہ بھی اتر پردیش میں 12 اور 14 سال کی دو لڑکیوں کا اس وقت ریپ کردیا گیا تھا جب وہ کھیتوں میں کام کرکے گھر واپس جارہی تھیں، واقعے کے بعددونوں نے خود کو درخت سے لٹکا کر خود کشی کر لی تھی۔ لڑکیوں کے والدین نے واقعے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے۔
کئی گھنٹوں تک ان کی لاشیں درخت سے اتارنے سے انکار کردیا تھا، متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق چونکہ نیچی ذات کے ہندوؤں سے ہے اس لئے پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کررہی۔ اس کے علاوہ اترپردیش ہی میں گزشہ روز بدھ کو ایک 45 سالہ خاتون کی درخت سے لٹکی لاش ملی تھی جس کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ اسے ریپ کے بعد قتل کیا گیا۔