بھارت کی آبادی 2050 میں چین سے بھی زیادہ

India

India

بھارت (جیوڈیسک) بھارت میں 60 برس سے زائد عمر افراد کی تعداد 2 ارب تک پہنچ جائے گی، براعظم ایشیا کی موجودہ آبادی 4.3 ارب سے بڑھ کر تک 5.2 ارب تک پہنچنے کا امکان ہے، رپورٹ پیرس تک دنیا کی آبادی 7.1 ارب بڑھ کر 9.7 ارب تک پہنچ جائے گی۔ بھارت اس وقت آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا ملک جبکہ چین دوسرے نمبر پر چلا جائے گا۔ فرانس کے انسٹیٹو آف ڈیموگرافک سٹڈیز کی طرف سے جاری کی گئی سالانہ رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے۔

کہ رواں صدی کے اواخر تک ہمارے اس سیارہ زمین پر 10 سے 11 ارب انسان آباد ہوں گئے۔ اس ادارے کی طرف سے لگائے گئے اندازے اقوام متحدہ، عالمی بینک اور دیگر اہم اداروں کی طرف سے مرتب کردہ جائزوں سے مطابقت رکھتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جون میں کرائی گئی سٹڈی میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی آبادی 2050 میں 9.6 بلین ہوگی اور 60 برس سے زائد عمر کے افراد کی موجودہ آبادی 841 ملین سے بڑھ کر 2050 تک دو بلین تک پہنچ جائے گی۔

جبکہ اگلی صدی 2100 میں یہ تعداد تین ارب تک کے قریب ہو گی۔ انیڈ نے کہا کہ افریقہ 2050 تک دنیا کی ایک چوتھائی آبائی یعنی 2.5 بلین افراد کا گھر ہو گا۔ یہ اندازہ موجودہ آبادی 1.1 بلین کے دوگنا سے بھی زائد ہے۔ رپورٹ کے مصنف گلین پیس نے کہا ہے کہ افریقا میں بچوں کی پیدائش کی حالیہ اوسط شرح 4.8 بچے فی عورت ہے۔

یہ شرح عالمی آبادی کی موجودہ شرح 2.5 کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ امریکہ کی آبادی بھی 2050 تک 1.2 ملین کیساتھ موجودہ 958 ملین آبادی کا ہندسہ عبور کر چکی ہو گی۔ براعظم ایشیا کی موجودہ آبادی 4.3 ارب سے بڑھ کر 2050 تک 5.2 ارب تک پہنچ جائے گی۔ 2050 میں بھارت 1.6 بلین آبادی کے ساتھ دنیا بھر میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا جبکہ دوسرے نمبر پر چین ہو گا جس کی آبادی اس وقت بھی 1.3 بلین ہو گی۔