نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت کی سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ ان تمام قیدیوں کو فوراً رہا کر دیا جائے جن کے مقدمات ابھی زیرسماعت ہیں لیکن جو الزامات کے ثابت ہونے پر ملنے والی زیادہ سے زیادہ ممکنہ سزا کا آدھا عرصہ جیل میں گزار چکے ہیں۔
عدالت نے ایسے قیدیوں کی فہرست تیار کرانے کی ذمہ داری ضلعی عدالتوں کے ججوں پر ڈالی ہے۔ وہ ہفتے میں ایک دن جیلوں میں جا کر یہ فہرستیں تیار کرائیں گے۔
ذیلی عدالتیں یکم اکتوبر سے یہ کام شروع کریں گی اور دو ماہ بعد سپریم کورٹ کو رپورٹ دیں گی۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ مقدمات کی سماعت میں تیزی لانے کیلئے حکمت عملی تیار کرے اور اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔
یہ حکم ایک مفاد عامہ کی پٹیشن پر جاری کیا گیا ہے جس میں بعض کشمیری قیدیوں کے کیس کی جانب عدالت کی توجہ مبذول کرائی گئی تھی۔ان قیدیوں کے مقدمات کئی سال سے زیر سماعت تھے۔