راولپنڈی (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور وطن کے دفاع کیلئے سرحدوں کی حفاظت کرنے والے افسروں اور جوانوں سے ملاقاتیں کیں۔
کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل ملک ظفر اقبال بھی آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔ آرمی چیف نے افسروں اور جوانوں کے بلند مورال کو سراہا۔ اس سے پہلے جنرل قمر جاوید باجوہ نے ٹین کور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا جہاں انہیں کنٹرول لائن کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے دشمن کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا جارحانہ انداز دنیا کی کشمیر میں جاری ظلم و ستم سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
بھارت نے اب سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی تو اسے پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔ سپہ سالار نے جوانوں کو حکم دیا کہ اب دشمن ایک بھی گولی چلائے تو پوری طاقت سے جواب دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی خطے میں دیرپا امن قائم ہو سکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔