نئی دہلی (جیوڈیسک) ہوئے اسے ایک ’خوفناک واقعہ قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہناہے کہ ملک کے قانون کے تحت تمام شہریوں کی حفاظت ہونی چاہیے۔
بھارت میں اقوام متحدہ كي ریزيڈنٹ کوآرڈنیٹر لیز گرینڈ نے کہا کہ دونوں لڑکیوں کے رشتے داروں اور ’’نچلی ذات‘‘ کی ان تمام خواتین اور لڑکیوں کو انصاف ملنا چاہیے جو دیہی بھارت میں جنسی زیادتی کا شکار ہوتی ہیں کیونکہ خواتین کے خلاف تشدد صرف خواتین کا مسئلہ نہیں ہے۔
یہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں دسمبر 2012 میں ایک لڑکی کے اجتماعی ریپ اور قتل کے بعد کئی تبدیلیاں اور اقدامات کیے گئے لیکن قانون بنانا مسئلے کے حل کا صرف ایک حصہ ہے، اس کا سختی سے اطلاق ہونا بھی اتنی ہی اہمیت رکھتا ہے۔