نئی دہلی (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت میں مسلسل دوسرے دن بھی کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی یومیہ تعداد چار ہزار سے زائد رہی۔ بھارت میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے پیش نظر ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے مطالبے زور پکڑ رہے ہیں۔
ملکی وزارت صحت نے گزشتہ روز چار ہزار سے زائد ہلاکتیں رپورٹ کیں۔ بھارت میں کووڈ انیس کے باعث اموات کی کل تعداد 242,362 ہو گئی ہے اور ملک بھر میں کل کیسز کی تعداد بھی اب بائیس ملین سے تجاوز کر چکی ہے۔
بھارت کووڈ انیس کی دوسری لہر سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ہر روز ملک میں پہلے سے زیادہ کیسز اور ہلاکتیں ریکارڈ کی جا رہی ہیں۔ مریضوں کے لیے آکسیجن اور بستروں کی شدید کمی ہے اور قبرستانوں اور شمشان گھاٹوں میں مرنے والوں کی آخری رسومات کے لیے جگہ نہیں۔
بھارت کی کئی ریاستوں نے کورونا انفیکشنز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث سخت لاک ڈاؤن نافذ کر رکھا ہے۔ ان ریاستوں میں عوامی نقل و حرکت پربھی پابندی عائد ہے اور کچھ ریاستوں میں تو سینما گھر، ریستوراں اور شاپنگ مالز بھی مکمل طور پر بند ہیں۔
نئی دہلی اور اتر پردیش کی حکومتوں نے لاک ڈاؤن سترہ مئی تک بڑھا دیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی پر ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیکل ایسوسی ایشن نے رات کے کرفیو کے بجائے ملک بھر میں ‘بہتر پلاننگ اور پہلے سے اعلان کردہ‘ لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا ہے۔ اس تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے، ”ہم کورونا وائرس کی دوسری لہر سے پیدا ہونے والے بحران میں بھارتی وزارت داخلہ کے سست اور نامناسب رد عمل پر حیران ہیں۔‘‘
نریندر مودی کو مذہبی اجتماعات اور الیکشن ریلیوں پر پابندی عائد نا کرنے پر پہلے ہی کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز بھارت میں چار ہزار سے زائد ہلاکتوں کے ساتھ کورونا وائرس کے باعث کسی ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی تھیں۔ صحت سے متعلق بھارت کے ایک قومی انسٹیٹیوٹ کے مطابق ملک میں اس سال اگست تک کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد ایک ملین تک پہنچ سکتی ہے۔