لاہور: جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے امریکہ کی طرف سے ہندوستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت کے لئے تعاون کی پیشکش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کے خون میں ہاتھ رنگنے والے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بھر پور تاریخ رکھنے والے بدمعاش ملک کو علاقے کا چودھری بنانے سے خطے میں طاقت کا تواز ن بگڑ جائے گا۔
ایک بیان میں پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ امریکی صدر اوبامہ کا دورہ بھارت اور اس پر نوازشات کی بارش سے واضح ہوگیا کہ امریکی جھکاو کس طرف ہے۔
فوجی آمر جنرل (ر) پرویز مشرف، آصف علی زرداری اور اب میاں نواز شریف کی امریکی غلامی پر مبنی خارجہ پالیسیاں ناکام ہوگئی ہیں۔ ہمیں مسلم ممالک اور چین کے ساتھ مل کر نیا بلاک تشکیل دینا اور معاشی خود انحصاری کی طرف قدم بڑھانا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ اگر بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات ضروری ہیں، تو مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیریہ ممکن نہیں۔ جے یو پی کے مرکزی صدرکا کہنا تھا کہ امریکہ کی طرف سے بھارت کے ساتھ تعاون کے معاہدے اور اعلانات سے حکمرانوں کو بھی اپنی اوقات کا پتہ چل گیا ہے کہ امریکی اسٹیبلشمنٹ ان کی کتنی دوست اور کتنی دشمن ہے۔کیونکہ امیرالمومنین حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مطابق دشمن کا دوست بھی دشمن ہی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے آج تک ہمارے ساتھ کوئی بھلائی تونہیں کی مگر ہمارے دشمنوں کی مدد کرکے پاکستان کو احساس ضرور دلایا گیا ہے کہ اسے خود اپنے پاوں پر کھڑا ہو کر قومی مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ کوئی اس کی مدد کو نہیں آئے گا۔ دریں اثنا ، جے یو پی کے کارکن آج (منگل ) پیر اعجاز ہاشمی کی قیادت میںگستاخانہ خاکو ںکے خلاف سنی تنظیموں کی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام داتا دربار سے گستاخانہ خاکوں کے خلاف مشترکہ ریلی میں شریک ہوں گے۔