لاہور (جیوڈیسک) کسٹمز کی کارروائی کے دوران پکڑے گئے بھارت سے اسمگل شدہ ٹماٹروں کی نیلامی کر دی گئی،چالیس ہزار کلو ٹماٹر چار ٹرکوں میں اسلام آباد سے لاہور لائے جارہے تھے ،حکام کے مطابق ٹماٹر کشمیر ٹریڈ کی آڑ میں اسلام آباد اسمگل کیا گیا جہاں سے اسے لاہور لایا جا رہا تھا۔ حکام کے مطابق پکڑے گئے ٹماٹروں کی مالیت 40 لاکھ روپے ہے۔
کسٹمز کے کوٹ لکھپت کے وئیر ہاؤس میں ٹماٹروں کی نیلامی کا اہتمام کیا گیا تاہم قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے پہلی بولی کامیاب نہ ہو سکی اور شام کے وقت دوسری مرتبہ بولی کا فیصلہ کیا گیا،40ہزار کلو ٹماٹر 88روپے 20پیسے کے حساب سے مجموعی طور پر35لاکھ25ہزار میں نیلام کئے گئے ۔ محمد عادل نامی بیو پاری نے تمام ٹماٹر خرید لئے ،بولی 16 لاکھ سے شروع ہوئی ،ٹماٹروں کی بو لی ڈی سی کسٹمز معظم رضا کی زیر نگرانی مکمل ہوئی۔
واضح رہے کہ حکومت نے بھارتی ٹماٹر کی درآمد پر پابندی عائد کر رکھی ہے ۔علاوہ ازیں ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ بھارتی ٹماٹر میں ٹماٹو لیف کرل نیو دہلی وائرس، ٹماٹوییلو لیف کرل وائرس، ٹماٹو اسپری وائر س(ککو مودائرس ) ، پیپینو موزیک وائرس اور بیگومو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے ، یہ ایسی بیماریاں ہیں جن کی شناخت حال ہی میں ہوئی ہے ، انڈین ٹماٹر کی درآمد سے سفید مکھی ان کو پھیلانے کا سبب بنتی اور ہماری کپاس کی فصل کو نقصان پہنچتا،ٹماٹر درآمدنہ کرکے نہ صرف اپنی زرعی اجناس کو خطرنا ک بیماریوں سے محفوظ کیا گیا بلکہ پاکستان کے کاشتکاروں کا مالی تحفظ بھی کیا گیا۔