کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی سلامتی کیخلاف بھارتی عزائمً اب ڈھکے چھپے نہیں رہے اسلئے بھارت سے اب کسی بھی قسم کی خیر کی توقع و امید رکھنا حماقت کے سوا کچھ نہیں ہوسکتا کیونکہ چانکیائی سیاست کا ماہر بھارت اور اس کے وزیراعظم نریندر مودی سمیت پوری بھارتی سیاسی و عسکری قیادت سانپ جیسی فطرت کی حامل ہے جسے کتنا بھی دودھ پلاو اس کا کام صرف ڈنگ مارنا اور ڈسنا ہی ہے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ پاکستان کیخلاف نیت بد کے حامل بھارت اور اس کی قیادتوں کی سازشوں و دھمکیوں کے باوجود وزیراعظم کی بار بار بھارتی قیادت کو مذاکرات کی پیشکش اور بھارت سے تجارت و بہتر تعلقات کی خواہشات کا اظہار و اصرارفکر انگیز و تشویشناک ہے کیونکہ بھارتی دھمکیوں کے بعد بھارت کیخلاف ہر فوجی اقدام کو حاصل عوامی اعتماد اور قوم میں پیدا ہونے والی یکجہتی و حب الوطنی اور فوج کی جانب سے دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے عزم کے بعد حکمرانوں کی جانب سے بھارت کو مذاکرات ‘ دوستی ‘ تجارت اور بہتر تعلقات کے پیغامات سے وہ تاثر زائل ہورہا ہے جو قومی اتحاد و یکجہتی اور عسکری عزم نے بھارت کو دیا ہے کہ فوج مستعد ‘ قوم متحداور بھارت کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی حکومت کی غیر سنجیدگی ‘ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے عوام کے عدم اتحاد اور مراعات ‘ مراتب ووضائف کیلئے پاکستان کے پانچویں صوبے جونا گڑھ کے معاملے پر سودے بازی کرنے والے منافقوںومفاد پرستوں کی وجہ سے جونا گڑھ آج تک بھارتی قبضے میں ہی ہے جس کی وجہ سے بھارت نے کشمیر پر بھی قبضہ کررکھا ہے بلکہ اب وہ سندھ طاق معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کا پانی بند کرنے کی تیاری بھی کررہا ہے۔گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر پٹی المعروف سورٹھ ویر نے کشمیر میں بھارتی مظالم اور بھارتی آبی دہشتگردی کی وجہ جونا گڑھ پر بھارتی قبضے کیخلاف پاکستانی خاموشی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پانچویں صوبے پر 9 نومبر 1947ءکو بھارتی قبضے کیخلاف پاکستان اس وقت عسکری اقدام کرتا تو بھارت نہ تو کبھی کشمیر پر قابض ہوتا اور نہ ہی پاکستان کو کمزور جانتے ہوئے اس کیخلاف کسی بھی قسم کی جارحیت ‘ در اندازی ‘ سازش یا آبی دہشتگردی کی کبھی جرا ¿ت کرسکتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی قیادت کو اب سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے یقینی حل کیلئے مسئلہ جونا گڑھ کو بھی اقوام متحدہ میں اٹھانا ہوگا جبکہ جونا گڑھ کے نام پر مفادات و مراتب بٹورنے والے رہنماوں و رہبروں کا بھی فریضہ ہے کہ وہ ذاتی مفادات سے بالا ہوکرجونا گڑھ کی تمام برادریوں کو جونا گڑھ کی آزادی کی طرح اسی طرح متحدو منظم کریں جس طرح کشمیری قیادت نے کشمیری قوم کو متحدو مجتہد رکھا ہو اہے کیونکہ افواج پاکستان تحفظ وطن کےساتھ بھارت کو ہمہ اقسام جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور کشمیرو جونا گڑھ کو بھارتی تسلط سے آزاد کرانے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن میں شامل جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی جوسندھی وجونیجو برادریوں کی نمائندہ ایشوریا سندھی جونیجو جماعت کی نو منتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری نواب آف جونا گڑھ جہانگیر خانجی کی صدارت میں ایشوریا جونیجو جماعت خانہ نیو کراچی میں ہوئی جس کی مہمان خصوصی سندھ کی صوبائی ویر فلاح و بہبود شمیم ممتاز تھیں جبکہ دیگر مہمانوں میں صوبائی وزیر ومشیر نادر حسین خواجہ و انتھونی نوید ‘ چےئرمین آل کاٹھیاواڑ سپریم کونسل رزاق ہنگورجہ‘جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے الیکشن کمشنر امیر علی پٹی والا ‘ جونا گڑھ فیڈریشن کے سابق صدر اقبال ساند ‘ سابق سیکریٹری عبدالعزیزعرب ‘رہنما سندھی مسلم فیڈریشن جان محمد جانو بھائی اور سربراہ سنی تحریک بلال سلیم قادری ‘ طیب قادری ‘ حنیف جونیجو و دیگر معززشخصیات شامل تھیں ۔ تقریب کی مہمان خصوصی صوبائی وزیرفلاح و بہبود شمیم ممتاز نے نو منتخب صدر یونس جونیجو ‘چیئرمین حنیف ابراہیم ‘ وائس چیئرمین محمد علی ‘ سینئر نائب صدر یوسف ہاشم ‘ نائب صدور محمد صدیق ‘ محمد قاسم ‘ جنرل سیکریٹری محمد اسماعیل جونیجو ‘ جوائنٹ سیکریٹری علی محمد ‘ شاہد ‘خزانچی محمد حسین ‘ عبدالرزاق ‘ آفس سیکریٹری حنیف اسماعیل ‘یوسف ‘ رابطہ سیکریٹری رزاق ڈیکوریشن والا ‘ حاجی بھائی حنیف ‘ حسین جاپان والا ‘ معاون سرپرست طیب قادری ‘ حنیف جونیجو ‘ سلیمان ابراہیم اور کابینہ کے دیگر نو منتخب اراکین سے حلف لیا جبکہ نواب آف جونا گڑھ جہانگیر خانجی نے جونیجو جماعت کی جانب سے ایس ایچ او نیو کراچی فیض الحسن‘سابق سیکریٹری جونا گڑھ فیڈریشن سلیم عباس اور دیگر شخصیات میں ایوارڈ برائے حسن کارکردگی تقسیم کئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بھارتی دھمکیوں اور مودی کی تقاریر کیخلاف ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کو قومی اتحاد و یکجہتی کی علامت قرار دیتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی اور نعمت اللہ سولنگی ودیگرنے کہا کہ بلوچستان بھر میں مودی و بھارت کیخلاف مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بلوچستان کے عوام پاکستان سے مخلص و محب وطن ہیں اور براہمداغ بگٹی جیسے منافقوںو غداروں کے اعمال و کردار کی بنا ¿ پر بلوچستان کے تمام عوام کو قومی اعتمادسے کسی بھی طور محروم کرنا یقینا زیادتی و ظلم کے مترادف ہے.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سارک کانفرنس میں شرکت سے بھارتی انکار کے بعد بنگلہ دیش و بھوٹان کی بھارتی تقلید اس بات کی علامت ہے کہ بنگلہ دیش اور بھوٹان بھی بھارت ہی کی طرح امن دشمن ہیں اور نہیں چاہتے کہ خطے کے پیچیدہ و دیرینہ مسائل کے حل کی جانب کسی بھی قسم کی پیشرفت ہو ۔ پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا کہ بھارتی ایجنسی کی سرپرستی میں مکتی باہنی کے نام سے 71ءمیں انسانی قتل و غارت کی انمٹ تاریخ رقم کرنے والوں کی باقیات بنگلہ دیشی قیادت کے روپ میں بھارتی ہمنوائی کے ذریعے خطے میں بگاڑ پیداکرنے میں مشغول ہے یہ تو سب کو معلوم تھا مگربھوٹان سے یہ امید کسی کو نہ تھی کہ وہ بھی بنگلہ دیش و افغانستان کی طرح بھارتی راگ الاپنے لگے گا اور اسلام دشمن کفاروں کے یزیدی لشکر میں شامل ہوجائے گا۔