سیول (جیوڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی منگولیا کا دورہ مکمل کرکے جنوبی کوریا پہنچ گئے۔ بھارتی وزیراعظم نے جنوبی کوریا کی خاتون صدر پارک گیون سے اہم ملاقات بھی کی۔ اس سے قبل مودی نے سیئول میں بھارتی کمیونٹی کے ایک اجتماع سے خطاب بھی کیا۔
دونوں رہنماؤں نے سٹرٹیجک پارٹنرشپ، دفاعی و فوجی سرمایہ کاری، دفاعی ٹیکنالوجی کے فروغ، ہتھیار بنانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے 10 ارب ڈالر کے 7 معاہدوں پر دستخط کر دئیے۔ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی کوریا کی حکمت عملی اور مالیات کی وزارت اور ایکسپورٹ امپورٹ بینک ایک ارب ڈالر مالیت کا ایک اکنامک ڈویلپمنٹ فنڈ قائم کرے گا۔
اس کے علاوہ 9 ارب ڈالر بطور ایکسپورٹ کریڈٹ یا برآمد کے لئے قرضہ نئی دہلی حکومت کو فراہم کیا جائے گا تاکہ دو طرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط تر بنایا جا سکے۔ مشترکہ بیان میں شامل دس میں سے سات نکات کا تعلق دفاعی تعاون سے ہے جس میں دونوں ممالک کی شپ یارڈز اور بحریہ کے تبادلے کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
نریندر مودی نے جنوبی کوریا کی صدر کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز بریفنگ میں کہا، ’’میں نے صدر پارک سے بھارت کے دفاعی سیکٹر کے لئے کورین کمپنیوں کی معاونت اور تعاون کی اپیل کی ہے۔ صدر پاک گن ہے نے اس کا مثبت جواب دیا ہے۔‘‘ جنوبی کوریا کے ساتھ جدید اقتصادی پارٹنر شپ پر زور دیتے ہوئے مودی نے کہا ہے، ’’دونوں ممالک کی توجہ کا مرکز اس وقت انفراسٹرکچر اور ترقی ہے، جس میں زیادہ سے زیادہ تعاون سے پیداواری سیکٹر کو ورلڈ کلاس بنایا جائے گا۔
جنوبی کوریا میں نریندر مودی ہنڈائی، سیمسنگ اور ایل جی جیسی بڑی کمپنیوں کے مالدار تاجروں سے ملاقات کریں گے۔ Make in India نامی پیشقدمی شروع کرنے والے نریندر مودی کا کہنا ہے کہ کوریا کی کمپنیوں کے لئے بھارت میں کامیابی کے بیش بہا امکانات پائے جاتے ہیں۔
بھارتی وزیراعظم ملک کے نسبتاً کمزور مینوفیکچرنگ سیکٹر یا مصنوعات تیار کرنے والے سیکٹر کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر غیر معمولی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ مودی نے کوریا میں سیول کے قومی قبرستان کا دورہ کیا اور سابق فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پھولوں کی چادر بھی چڑھائی، سیول کے قومی قبرستان میں تین کورین صدور، فوجیوں اور پولیس اہلکاروں سمیت ایک لاکھ 73 ہزار مدفون ہیں۔