لندن (جیوڈیسک) رائل انسٹیٹوٹ آف انٹر نیشنل افئیرز سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا پاکستان خطے کے کسی بھی ملک میں عدم مداخلت کی پالیسی پرعمل پیرا ہے لیکن بھارت کے ریاستی عناصر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے میں ملوث ہیں اب تک کئی را ایجنٹس کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
تحقیقات مکمل ہونے کے بعد معاملہ بھارت اور اقوام متحدہ کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے ۔ ایران نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان کو عدم استحکام کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دے گا۔
سر تاج عزیز کا کہنا تھا بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ۔ دہشتگردی سمیت بھارت کے ساتھ کئی معاملات پر مذاکرات چاہتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ لائن آف کنٹرول مستقل سرحد نہیں۔
انہوں نے پٹھانکوٹ واقعے کی تحقیقات میں بھی پیشرفت کی امید بھی ظاہر کی۔ برطانوی تھنک ٹینک سے خطاب کرتےہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا معاشی بحالی پاکستانی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔ چین سے تعاون کے شاندار نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
پاک چین اکنامک کوریڈور انتہائی اہمیت کا حامل ہے یہ منصوبہ خطے میں گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا پاک فوج نے ضرب عضب کے ذریعے شمالی وزیرستان کا 95 فیصد حصہ کلئیر کرا لیا ہے۔ دہشتگردوں کا انفراسٹرکچر تہس نہس کیا جا چکا ہے۔