نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں سپریم کورٹ نے چائلڈ پورنوگرافی پر پابندی لگانے کے لیے حکومت کو تمام ممکنہ اقدامات کی تجویز پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی میڈیا ذرائع کے مطابق بھارتی عدالت عظمٰی نے بچوں کے حوالے سے فحش مواد کے بڑھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تقریر و اظہار رائے کی آزادی کے نام پر بچوں کے مستقبل کو تبا ہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، عدالت نے حکومت کو اس پر قابو پانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی شکل میں موجود چائلڈ پورنوگرافی کی لعنت کو ختم کرنے کے تمام ممکنہ طریقوں سے عدالت کو آگاہ کرے۔
سپریم کورٹ نے مفاد عامہ کی ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ آرٹ اور فحاشی کے درمیان ایک واضح لکیر کھینچنے کی ضرورت ہے۔ تقریر اور اظہار رائے کی آزادی کے نام پر چائلڈ پورنوگرافی کی قطعی اجازت نہیں دی جا سکتی۔سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا کہ عوامی مقامات پر فحش مواد دیکھنے اور دوسروں کو دیکھنے کے لیے مجبور کرنے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھائے جانے چاہئیں۔
عدالت عظمٰی نے بالغوں اور بچوں کی پورنوگرافی والی ویب سائٹوں پر پابندی لگانے کے سلسلے میں حکومت کو ماہرین سے مشورے لینے کی بھی ہدایت دی۔