نئی دلی (جیوڈیسک) بھارت کی سپریم کورٹ نے غیر قانونی طور پر شکار کے جرم میں بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان کو دی گئی سزا کے خلاف راجستھان ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کو کالعدم قرار دے کر انہیں باہر جانے سے روک دیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے راجھستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مقدمے کی ازسرنو سماعت کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے سلمان خان سے کہا کہ اگر ان کے لئے بیرون ملک سفر کرنا ضروری ہے تو وہ راجھستان ہائی کورٹ سے اس حوالے سے رجوع کر سکتے ہیں، عدالت سے درخواست کی جا سکتی ہے کہ اگر ان کی سزا پر عمل درآمد نہ روکا گیا اور انہیں مجرم قرار دیا گیا تو انہیں ناقابل تلافی نقصان ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ راجھستان کی سیشن کورٹ نے نے کالے ہرن اور چنکارا کے غیر قانونی شکار کے جرم میں سلمان خان کو 2006 میں 5 برس قید کی سزا سنائی تھی جسے سپر اسٹار نے ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔ سلمان خان نے ستمبر 1998 میں اپنی فلم ہم ساتھ ساتھ ہیں کی شوٹنگ کے دوران جودھپور میں کالے ہرن اور چنکارا کا شکار کیا تھا۔ اس کے علاوہ سلمان خان پر 2002 میں نشے کی حالت میں گاڑی چلاتے ہوئے ایک شخص کو ہلاک کرنے کا مقدمہ بھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔