نئی دہلی(جیوڈیسک) بھارت اور اٹلی کے درمیان دو بھارتی ماہی گیروں کے قتل کا تنازع شدت اختیار کرگیا ہے جس کے بعد بھارتی سپریم کورٹ نے اطالوی سفیرڈینیل مچنی کو بغیر اجازت ملک چھوڑنے سے روک دیا ہے۔چیف جسٹس التماس کبیر کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے اطالوی سفیر کو18 مارچ تک اس معاملے میں جواب دینے کو بھی کہا ہے۔
بھارتی شہر کوچی کے سمندری ساحل پر اطالوی تیل بردار ٹینکر کی نگرانی کرنے والے دو اطالوی فوجیوں نے بھارتی ماہی گیروں کو بحری قزاق سمجھ کر ان پر گولی چلا دی تھی، حادثے میں دو ماہی گیر ہلاک ہوئے تھے ،واقعے کے بعد دونوں اطالوی فوجیوں کو گزشتہ سال حراست میں لیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ان دونوں ملزمان کو فروری میں چار ہفتے کے لیے اپنے ملک جانے کی اجازت دی تھی جس کی وجہ اطالوی عام انتخابات کے دوران ووٹ ڈالنا تھا، یہ دونوں اس سے قبل کرسمس کی چھٹیوں میں بھی اپنے ملک گئے تھے اور وقت مقررہ پر واپس آگئے تھے لیکن پیر کو اطالوی حکومت نے کہا ہے کہ یہ اب واپس بھارت نہیں جائیں گے اور اٹلی اس معاملے پر عالمی ثالثی کیلئے تیار ہے۔