اسلام آبا (جیوڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات تعلقات کے فروغ اور کشیدگی کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی تاہم بھارت سے بات چیت میں کشمیر کا مسئلہ سرفہرست ہوگا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کے دورہ روس سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف نے بھارت کی خواہش پر اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کی جب کہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں کشمیر سمیت تمام اہم ایشوز پر بات ہوئی جب کہ دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کے تحفظات پر دوستانہ ماحول میں بات ہوئی تاہم پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف پرامن ہمسائے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اس لئے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن و امان دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے جب کہ روس کے شہر اوفا میں ہونے والی پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات باضابطہ مذاکرات نہیں تھے۔
مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایس سی او اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے افغان صدر اشرف غنی اور چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کی جب کہ چینی صدر سے ملاقات کے دوران اقتصادی راہداری منصوبے پر بھی بات ہوئی جب کہ انہوں نے پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے پر مبارکباد بھی پیش کی۔