نئی دلی (جیوڈیسک) بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنما گری راج سنگھ نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف اپنے اندر کے زہر کو باہر نکالتے ہوئے بھارت میں ہونے والی دہشت گردی میں صرف مسلمانوں کو ملوث قرار دے دیا۔
پارلیمانی انتخابات میں بہار کے حلقے سے حصہ لینے والے گری راج سنگھ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث جتنے افراد کو گرفتار کیا جاتا ہے کہ ان سب کا تعلق مسلم برادری سے ہوتا ہے۔
انہوں نے اپنے اندر کا زہر مزید اگلتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کے لئے ایک مقدس جگہ ہے اور وہ نہیں چاہتا کہ نریندر مودی اقتدار میں آئیں۔
اب موصوف سے کوئی یہ پوچھے کہ بھارت میں مسلمانوں کو گرفتار کرنے والے اور انہیں بے دردی سے قتل کرنے والے کون ہیں، ممبئی میں کس نے مسلمانوں کو گاجرمولی کی طرح کاٹا، نریندر مودی کے دوراقتدار میں ہی ریاست گجرات کے شہر گودھرا میں کس نے مسلمانوں پر اپنی مذہبی نفرت کا نزلہ گراتے ہوئے انہیں نہ صرف جانوروں کی طرح کاٹا بلکہ مسلم خواتین کی ایسی عصمت دری کی جس سے انسانیت بھی شرما جائے جب کہ حال ہی میں اپنی مرضی سے ووٹ دینے پر آسام کے مسلمانوں کو خون میں نہلانے والے درندوں کا تعلق کس سے تھا۔
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلوانے والے مہان بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کا تو یہ حال ہے کہ مسلمانوں کے خلاف کوئی بھی موقع اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
واضح رہے کہ گری راج سنگھ نے چند روز قبل بھی اسی طرح کا ایک متنازع بیان دیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کو انتخابات جیتنے سے روکنے کی کوشش کرنے والوں کو پاکستان بھیج دیا جانا چاہئے جس پر ان کے خلاف 3 مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں۔