ممبئی (جیوڈیسک) دریائے ساوتری پر یہ پل 1940ء کی دہائی میں بنایا گیا تھا جو کہ مون سون موسم میں بارشوں کے باعث آنے والی طغیانی سے متاثر ہوا۔ بھارت کے مغربی حصے میں ایک پرانا پل منہدم ہونے سے دو بسیں دریا میں جا گریں جس سے لاپتا ہونے والے 22 افراد کی ہلاکت خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ممبئی، گووا شاہراہ پر دوطرفہ ٹریفک کے لیے بنا ایک پرانا پل منگل کو دیر گئے اچانک منہدم ہوگیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ بدھ کی صبح تک نہ تو پل سے دریا میں گرنے والی بسوں کو سراغ مل سکا اور نہ ہی کسی مسافر کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
مہاراشٹرا ریاست کے زیر انتظام چلنے والی ان دو بسوں پر 18 مسافر، دو ڈرائیور اور دو کنڈکٹر سوار تھے۔ دریائے ساوتری پر یہ پل 1940ء کی دہائی میں بنایا گیا تھا جو کہ مون سون موسم میں بارشوں کے باعث آنے والی طغیانی سے متاثر ہوا۔
آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کے سربراہ او پی سنگھ کے مطابق امدادی کاموں میں 80 کارکنان شریک ہیں جن میں غوطہ خور بھی شامل ہیں جو دریا میں لاپتا افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی بسوں اور لوگوں کو تلاش کرنے کا کام جاری ہے لیکن شدید بارش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔