نئی دہلی(جیوڈیسک) بھارت اوربرطانیہ نے سن دوہزارپندرہ تک باہمی تجارت 23 ارب پانڈکرنے کاعزم کیاہے۔ یہ اعلان برطانوی وزیراعظم کے دورہ بھارت کے موقع پرکیاگیاتاہم اس دورے پر ہیلی کاپٹرڈیل میں رشوت کااسکینڈل چھایارہا۔ برطانیہ بھی امریکااورفرانس کی طرح بھارت سے تجارتی تعلقات کو مضبوط کرکے اپنی معیشت کومضبوط کررہاہے۔ برطانوی وزیراعظم نے بھارت کے صدرپرناب مکھرجی سے نئی دہلی میں ملاقات کی۔ فرانس کے صدراولوندکے دورے کے چندہی روزبعد برطانوی وزیراعظم نے یہاں ڈیرے ڈالے ہیں اور وہ حکمراں جماعت کی سربراہ سونیاگاندھی سے بھی ملے۔
اس دورے میں برطانوی وزیراعظم کیساتھ سو سے زائدکمپنیوں کے نمائندے بھی ہیں اورچاروزرابھی۔ ڈیوڈکیمرون دن میں منموہن سنگھ سے ملے اور بھارتی وزیراعظم کے مطالبے پر ڈیوڈکیمرون نے یقین دہانی کرائی کہ انیگلواٹالین ہیلی کاپٹرڈیل میں رشوت دیے جانے کی تحقیقات کرائیں گے۔
سات سوپچاس ملین ڈالر مالیت کی اس ڈیل میں بھارتی سیاستدانوں کورشوت دینے میں ایک برطانوی شہری بھی مبینہ طورپرملوث تھا۔ تین روزہ دورے میں برطانوی وزیراعظم نے دہلی یونیورسٹی کابھی دورہ کیاجہاں بالی ووڈایکٹرعامرخان سے بھی ملاقات کی اوربھارت میں خواتین کودرپیش مسائل پربھی بات کی، تاہم دورے کامقصدتجارتی حجم بڑھاناہی رہا۔ برطانیہ اس وقت دنیاکی چھٹی اوربھارت دسویں بڑی معیشت ہے تاہم پیش گوئی کی جارہی ہے کہ سن دوہزارپچاس میں بھارت دنیاکی تیسری بڑی معیشت بن جائیگا۔