نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں ذات پات کا فرق انسانی زندگیاں نگلنے لگا، حیدر آباد یونیورسٹی سے نکالے جانے والے دلت اسکالر نے خود کشی کر لی۔
بھارت میں عدم برداشت ، انتہا پسندی اور ذات پات کے فرق کا ناسور بھیانک قاتل بن گیا۔ بہترین مستقبل کا خواب آنکھوں میں سجانے والے نوجوان اس کی بھینٹ چڑھنے لگے، حیدر آباد میں پی ایچ ڈی کے 25 سالہ دلت طالبعلم نے یونیورسٹی سے نکالے جانے پر خود کشی کر لی۔
پچیس سالہ روہیت حیدر آباد یونیورسٹی سے سائنس ٹیکنالوجی اینڈ سوسائٹی اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی کر رہا تھا۔ گزشتہ سال اگست میں دو طالبعلم گروپ میں جھگڑے میں ملوث ہونے پر روہیت اور پانچ دیگر طالبعلموں کو یونیورسٹی سے نکالا گیا تھا۔
چاروں نوجوان گزشتہ دو ہفتوں سے بھوک ہڑتال پر تھے، نوجوان کی خود کشی کے خلاف طلباء احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں جبکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔
اس سے پہلے بھی ایک دلت خاندان کے گھرکو آگ لگانے اور بھارتی وزیر کی جانب سے اس ذات کو کتے سے تشبیہ دی جا چکی ہے۔