بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت میں کووڈ ویکسین کی ترسیل منگل سے شروع ہو گئی۔ آکسفرڈ۔آسٹرا زینیکا کے تعاون سے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ ‘کووی شیلڈ‘ ویکسین کی پہلی کھیپ دارالحکومت دہلی کے علاوہ بارہ دیگر مقامات پر پہنچ گئی ہے۔
بھارت میں کووڈ انیس سے بچاو کے لیے دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم سولہ جنوری سے شروع ہو رہی ہے۔ اس سے قبل آج مغربی شہر پونے میں واقع سیرم انسٹی ٹیوٹ سے خصوصی گاڑیوں کے ذریعہ ویکسین کی پہلی کھیپ ہوائی اڈے پہنچائی گئی جہاں سے اسے مختلف شہروں کے لیے روانہ کیا گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز ریاستو ں کے وزرائے اعلی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پہلے مرحلے میں تیس ملین فرنٹ لائن ہیلتھ ورکروں کو ویکسین لگائی جائے گی۔ وزیر اعظم مودی کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین چار ہفتے سے دنیا کے تقریباً پچاس ملکوں میں ویکسینیشن چل رہی ہے اور اب تک صرف ڈھائی کروڑ لوگوں کو ہی ٹیکا لگایا گیا ہے جبکہ بھارت میں اگلے چند ماہ کے دوران تیس کروڑ شہریوں کو کووڈ کا ویکسین لگایا جائے گا۔
سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا سے ویکسین کی پہلی کھیپ صبح تقریباً پانچ بجے روانہ ہوئی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ ویکسین کو خصوصی درجہ حرارت والے تین ٹرکوں میں رکھا گیا تھا۔ ہر ٹرک پر ویکسین کے 478 بکس تھے۔ ٹرکوں کو روانہ کرنے سے قبل ہندو مذہبی رسم کے مطابق ناریل توڑ کر باضابطہ پوجا کی گئی۔
ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا پونے نے ایک ٹوئٹ کرکے اس کی اطلاع دی۔”تیار ہوجائیے! اس وبا پر قابو پانے کے لیے ویکسین کو ہوائی جہازو ں پر لوڈ کیا جارہا ہے تاکہ پورے ملک میں اس کی تقسیم کی جا سکے۔”
کووی شیلڈ ویکسین کو دہلی کے علاوہ چینئی، کولکاتا، گوہاٹی، شیلانگ، احمدآباد، حیدرآباد، وجے واڑہ، بھونیشور، پٹنہ، بنگلورو، لکھنؤ اور چنڈی گڑھ بھیجا گیا۔ ممبئی کے لیے ویکسین کو سڑک کے راستے روانہ کیا گیا۔
سول ایوی ایشن کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ایک دیگر ٹوئٹ کرکے کہا کہ ‘شہری ہوابازی سیکٹر نے ایک اور تاریخی مشن کا آغاز کیا۔”
انہوں نے بتایا ایئر انڈیا، اسپائس جیٹ اور انڈی گو ایرلائنز کی نو پروازیں پونے سے کووڈ ویکسین کی 56.6 لاکھ خوراک ملک کے مختلف شہروں کے لیے روانہ ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے میں ویکسین کو پہنچانے کا پورا خرچ مرکزی حکومت برداشت کرے گی۔
مودی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کی مختلف ریاستو ں کے ہیلتھ ورکروں اور فرنٹ لائن کے ورکروں کی تعداد مجموعی طورپر تین کروڑ کے قریب ہے اور حکومت نے طے کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ان تمام تین کروڑ افراد کو ویکسین مفت میں دی جائے گی اور اس کو پہنچانے کا خرچ بھی ریاستی حکومتوں سے نہیں لیا جائے گا بلکہ اسے مرکز ہی برداشت کرے گا۔
مرکزی حکومت نے بتایا کہ اس نے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کو کووی شیلڈ ویکسین کی ایک کروڑ دس لاکھ خوراک کا آرڈر دیا ہے۔ ہر ٹیکے پر 210 روپے کی لاگت آئی ہے۔
بھارت کے ڈرگ ریگولیٹرنے گزشتہ ہفتے ہی سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی ‘کووی شیلڈ‘ اور بھارت بایو ٹیک کی’کوویکسین‘ کو ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی جس کے بعد حکومت نے سولہ جنوری سے ملک میں ویکسینیشن پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ ماہرین ان دونوں ویکسین کی افادیت پر سوال اٹھارہے ہیں۔
کیونکہ سیرم انسٹی ٹیوٹ نے تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے ڈیٹا جاری نہیں کیے تھے جب کہ بھارت بایو ٹیک تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے لیے رضاکاروں کا رجسٹریشن مکمل نہیں کرسکا تھا اور تجربہ کے دوران مبینہ طورپر ایک شخص کی موت بھی ہوگئی تھی۔