نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھانوئے پریس کانفرنس کے دوران بالاکوٹ حملے میں ہلاکتوں کے سوالات پر کوئی ٹھوس جواب نہ دے سکے۔
بھارتی ایئر چیف کی پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں نے بالاکوٹ حملے میں ہلاکتوں سے متعلق سوالات کی بوچھاڑ کردی جس پر وہ انہیں مطمئن نہ کرسکے۔
فضائیہ چیف بی ایس دھانوئے نے کہا کہ ہم ہدف کو نشانہ بناتے ہیں، ہلاکتوں کی تعداد نہیں گنتے، ہلاکتوں کی تعداد بتانا حکومت کا کام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘بھارتی فضائیہ حملے میں ہلاکتوں کی وضاحت دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے’۔
پاکستان کی جانب سے رہا کردہ پائلٹ ابھی نندن کے مستقبل سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بھارتی ایئر چیف نے کہا کہ ابھی نندن دوبارہ طیارہ اڑا سکتے ہیں یا نہیں اس کا دار و مدار ان کی میڈیکل فٹنس پر ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران جب صحافیوں نے لڑاکا طیارے مگ 21 بائسن کی صلاحیت سے متعلق سوالات کیے تو بھارتی فضائیہ چیف مگ 21 طیارے کا دفاع کرتے دکھائی دیے۔
بی ایس دھانوئے نے کہا کہ مگ 21 بائسن قابل صلاحیت لڑاکا طیارہ ہے جسے اپ گریڈ کیا گیا ہے جس میں عمدہ ریڈار سسٹم، فضا سے فضا میں ہدف کے نشانہ بنانے کی صلاحیت سمیت جدید ہتھیاروں سے لیس ہے۔
یاد رہے کہ بھارت نے پلوامہ حملے میں 40 سے زائد اہلکاروں کی ہلاکت کو جواز بنا کر 25 اور 26 فروری کی درمیانی شب لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بھارتی طیاروں نے بالاکوٹ کے قریب ایمونیشن گرایا اور واپس فرار ہوگئے۔
واقعے کے اگلے ہی روز پاکستان نے بھرپور جواب دیتے ہوئے دو بھارتی طیارے مار گرائے جن میں سے ایک ‘مگ 21 بائسن’ کے پائلٹ ابھی نندن کو پاکستان فوج نے حراست میں لیا لیکن بعدازاں وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے مطابق جذبہ خیر سگالی کے تحت یکم مارچ کو بھارت کے حوالے کر دیا گیا۔