کراچی (جیوڈیسک) 1965 کی جنگ میں ایک منٹ سے کم وقت میں دشمن ملک بھارت کے 5 طیاروں کو زمین بوس کرنے والے قومی ہیرو ایم ایم عالم کی چھٹی برسی آج منائی جا رہی ہے۔
ستمبر 1965ء کی جنگ میں عددی برتری رکھنے والے دشمن ملک بھارت کے خود ساختہ سورماؤں سے ایم ایم عالم کا تین مختلف محاذوں پر ٹاکرا ہوا تھا، ان ہوائی معرکوں کے دوران کچھ ایسے واقعات جنگی تاریخ کا حصہ بن گئے جس کی دنیا بھر کی جنگی ہوا بازی میں کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔
ایم ایم عالم نے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں دشمن ملک بھارت کے پانچ لڑاکا جہازوں کو پے درپے اپنے لڑاکا طیارے سیبر 86 کی گنوں سے نشانے پر رکھنے کے بعد زمین بوس کردیا تھا۔ ایم ایم عالم کا جنگی ہوا بازی کا کارنامہ آج بھی سننے والو ں کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیتا ہے۔
ایم ایم عالم نے ایک ہی وقت میں جن 5 بھارتی ہنٹر طیاروں کو خاک چٹائی وہ ایم ایم عالم کے اپنے جنگی جہاز سیبر 86 سے کئی گنا زیادہ برق رفتار اور جنگی صلاحیتوں کے حامل تھے، ان ہی غیر معمولی جنگی ہوائی مہارتوں پر انھیں فالکن اور لٹل ڈریگن جیسے القابات سے نوازا گیا۔
ایم ایم عالم نے 65ء کی جنگ میں مختلف محاذوں پر کل 11 بھارتی طیاروں کو تباہی سے دوچار کیا جن میں 9 مکمل طور پر تباہ جبکہ 2 کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔ گیارہ بھارتی ترنگے ان کے جہاز کی باڈی پر نمایاں دکھائی دیتے تھے۔
سن 71ء کی جنگ لڑنے والے پاک فضائیہ کے جنگی ہوا باز ائیر کموڈور (ر) شبیر احمد خان کا ایکسپریس نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ایم ایم عالم کے تاریخی کارنامے کے پس منظر میں پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ملک کے ساتھ جنون کی حد تک محبت کا جذبہ بھی کارفرما تھا جس نے ایک ان ہونی بات کو ہونی بنا دیا۔
ائیر کموڈور (ر) شبیر احمد خان کا کہنا تھا کہ جب جونیئر ان کے پاس جاتے تھے تو ان کو ایک سبق ضرور ملتا تھا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور اس کے لیے اگر جان دینے کا موقع آئے تو اسے نچھاور کرنے میں ایک لمحہ بھی تاخیر نہیں کرنی، وہ بالکل اس شعر کی مانند ایک شمع جلا کر چلے گئے جو وہ اکثر دہرایا کرتے تھے کہ شکوہ ظلمت سے تو بہتر تھا اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے۔
شبیر احمد خان کے مطابق ایم ایم عالم کا معمول تھا کہ جب لوگ گھر کی آرائش کے لیے ڈیکوریشن پیس خریدتے تھے تو کتاب خرید لیتے تھے، ان کی لگ بھگ 5 ہزار کتابوں کا مجموعہ اس وقت بھی پی ایف بیس مسرور اور نورخان ائیر بیس (چکلالہ) میں موجود ہے۔
یاد رہے کہ ایم ایم عالم کو وطن عزیز کے تیسرے بڑے فوجی اعزاز ستارہ جرأت سے نوازا گیا، 18 مارچ 2013ء کو طویل علالت کے بعد وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے جب کہ انہیں ماڑی پور میں پی اے ایف بیس مسرور کے شہداء قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔