اسلام آباد (جیوڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کی پاکستان پر دراندازی کےالزامات غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران تسنیم اسلم کا کہنا تھا۔
کہ پاکستان فلسطین کے مسئلے پر ہر ممکن کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے اس سلسلے میں پارلیمنٹ نے بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کی ہے۔
پاکستان نے اس مسئلے پر عوامی فورمز میں اٹھایا ہے اور او آئی سی کے ساتھ مل کر فلسطینی اہداف کے لئے کوششیں کی ہیں۔ پاکستان نے غزہ کے متاثرین کی مدد کے لئے دس لاکھ ڈالر کی امداد بھی بھیجی ہے۔
تاہم اسلامی ممالک کے سربراہان کا اجلاس طلب کرنے سے متعلق کوئی تجویز زیرِ غور نہیں ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز 12 اگست کو او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے، او آئی سی اجلاس میں غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ سری لنکا میں تعینات پاکستانی سفارتکار پر جاسوسی کے الزامات تعلقات خراب کرنے کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
بدقسمتی سے تسلسل سے مختلف افغان بیانات آ رہے ہیں۔ افغانستان کے تمام الزامات مسترد کرتے ہیں جو پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عزم کی نفی کرتے ہیں۔