اسلام آباد (یاسر رفیق) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی طرف سے بھارتی فوج کی انسانی حقوق کی مسلسل پالیوںپر بھارت کے خلاف یو این آفس میں یاداشت پیش ۔ ریاست جموں کشمیر کے عوام کو انکا غیر مشروط حقِ خودارادیت دیا جائے۔ جموںکشمیر لبریشن فرنٹ کا اقوامِ متحدہ کے آفس کے سامنے یٰسین ملک کی گرفتاری ، بھارتی مقبوضہ کشمیر میں کشمیری پنڈتوں، ریٹائرڈ بھارتی فوجیوںاوربے گھر غیر ریاستی افراد کیلئے کالونیاں بنانے اور غیر ریاستی صنعت کاروں کو کشمیر میں اراضی الاٹ کرنے کے خلاف زبردست احتجاج۔
بھارتی فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی مسلسل پالیوںپر بھارت کے خلاف یو این آفس میں یاداشت پیش۔عالمی برادری بھارتی مقبوضہ کشمیر میں اظہارِ رائے پر مسلسل پابندی، پرامن احتجاجوں کو قتل و غارت سے روکنے کی پالیسی، ریاست میں بھارتی شہریوں کی آباد کاری کے منصوبوںاور آزادی پسند راہنمائوں کی مسلسل گرفتاریوں کا نوٹس لے ۔یٰسین ملک ودیگر گرفتار قائدین کو فی الفور رہا کیا جائے۔ ریاست جموں کشمیر کے عوام کو انکا غیر مشروط حقِ خودارادیت دیا جائے۔عبدلحمید بٹ، رفیق ڈار، سلیم ہارون، توقیر گیلانی ،طاہرہ توقیر، جلیل فرید اور دیگر کا خطاب۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے درجنوں راہنمائوں نے آج اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انڈیا پاکستان کے آفس کے سامنے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل پامالیوں کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔احتجاجی مظاہرین کے ہاتھوں میں ایک طویل بینر تھا جس پر لبریشن فرنٹ کے چئیرمین محمد یٰسین ملک اور دیگر آزادی پسند قیادت کی مسلسل گرفتایوں اور نظر بندیوں کی مذمت، کشمیری پنڈتوں کیلئے علیحدہ کالونیاں نامنظو، ریٹائرڈ غیر ریاستی فوجیوں، بے گھر غیر ریاستی افراد ،غیر ریاستی صنعت کاروں کو کشمیر میں اراضی کی الاٹمنٹ اور دیگر غیر ریاستی بھارتی شہریوں کی ریاست میں آبادکاری نا منظور اور بھارتی ظلم و جبر کی مذمت جیسے مطالبات درج تھے۔
احتجاجی مظاہرین تقریبا ایک گھنٹے تک بھارت مخالف اور ریاست کی مکمل آزادی کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔ اس موقع پر لبریشن فرنٹ کے سینئر قائدین عبدلحمید بٹ، رفیق ڈار، توقیر گیلانی، سلیم ہارون، عابد گلگتی، منظور احمد خان، سردار آصف، طاہرہ توقیر ، جلیل فرید ، مظہر کاظمی، یوسف چوہدری، راجہ اشفاق اور دیگر نے اپنی مختصر تقریروں میں کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج نے اپنے ظلم و ستم میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔معصوم اور نہتے لوگوں کا قتلِ عام، پرامن احتجاجوں پر گولیاں برسانا، مزاحمتی قائدین کی مسلسل گرفتاریاں اور نظر بندیاں اور چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کرنا بھارتی افواج کا معمول بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ مہینوں سے بھارتی حکومت ریاست کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کیلئے نئی سازشوں پر اتر آئی ہے ۔مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کرنے والے کشمیری پنڈتوں کی واپس آبادکاری کیلئے اسرائیلی طرز پر علیحدہ کالونیاں بنانے کا منصوبہ کشمیری عوام میں نفرت کے بیج بونے اورعوام کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ مقررین نے کہا کہ کشمیری پنڈت ہمارے بھائی ہیں اور وہ اُسی طرح واپس اپنے گھروں اور محلوں میں آکر آباد ہوں جس طرح وہ پہلے رہتے تھے اور جس طرح آج بھی ہزاروں غیر مسلم خاندان مسلمان آبادیوں میں بلا خوف و خطر رہتے ہیں۔مقررین نے کہا کہ جس طرح اسرائیل نے فلسطین میں یہودی بستیاں تعمیر کر کے فلسطین کو جہنم میں تبدیل کیا اُسی طرز پر بھارتی حکمران کشمیری عوام کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا چاہتے ہیں لیکن کشمیری قابض بھارت کی یہ سازش کسی طور کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
لبریشن فرنٹ کے راہنمائوں نے کہا کہ ریاست میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کیلئے بھارتی حکومت غیر ریاستی افراد کو ریاست میں آباد کرنے کیلئے مختلف ناپاک منصوبوں میں مصروف ہے۔ریٹائرڈ بھارتی فوجیوں، غیر ریاستی سابقہ مشرقی پاکستان کے مہاجرین کو باشندہ ریاست قرار دینے، غیر ریاستی صنعت کاروں کو ریاست میں زمین الاٹ کرنے اوربے گھر بھارتی افراد کیلئے کالونیاں بنانے کے منصوبے جہاں ریاست کی آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی سازش ہے وہیں پر ریاست کے شہریوں کے بنیادی حق باشندہ ریاست قانون کو ختم کرنے کی کوشش ہے جسے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور کشمیری عوام کسی صورت پایہ تکمیل تک نہیں پہنچنے دینگے۔
راہنمائوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت اور ریاست میں موجود اُسکی کٹھ پتلی حکومت اپنے ناپاک منصوبوں کی تکمیل کیلئے حریت پسند قیادت کو جیلوں میں ڈال کر عوام کو پر امن احتجاج سے بزورِ طاقت روک رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ لبریشن فرنٹ کے چئیرمین محمد یٰسین ملک کو مسلسل گرفتار رکھنا اور جیل میں بند کرنا اورسید علی شاہ گیلانی، میر واعظ عمر فاروق ، سید شبیر شاہ اور شوکت احمد بخشی کی گھروں میں نظر بندی بھارتی حکمرانوں اور محبوبہ مودی اتحاد کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے۔یٰسین ملک کی قیادت میں کشمیر کے جوان، مرد و عورتیں بھارتی منصوبوں کے خلاف پرامن احتجاج کر رہے ہیں لیکن بھارتی جمہوریت کشمیری عوام سے پرامن احتجاج کا حق بھی چھین لینا چاہتی ہے۔
لبریشن فرنٹ کے راہنمائوں نے اقوامِ متحدہ کے مندوبین کے توسط سے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی حکمرانوں کی انسانیت کش پالیسیوں اور ریاست کے نوجوانوں کو تشدد کی طرف دھکیلنے کی کوششوں کا نوٹس لیں۔مقررین نے کہا کہ ریاستی عوام کی حقِ آزادی و حقِ خودارادیت کیلئے جدوجہد مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کے مطابق اور ریاستی عوام کا تسلیم شدہ حق ہے جس سے ریاستی عوام کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔
احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر لبریشن فرنٹ کے راہنمائوں نے اقوامِ متحدہ کے مبصر مشن کو سیکریٹری جنرل کے نام یاداشت بھی پیش کی جس میں بھارتی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینے، کشمیر کُش بھارتی عزائم کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھانے اور قائدین کی فوری رہائی کے مطالبات پیش کیے گئے۔