سری نگر (اصل میڈیا ڈیسک) بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی قبضے سے مکمل آزادی تک جدوجہد جاری رکھنا ہو گی۔
بھارتی اقدامات کے باعث گھر میں نظر بند حریت رہنما سید علی گیلانی نے کشمیریوں کے نام اپنے خط میں لکھا کہ کشمیر میں مواصلاتی نظام بند اور ہزاروں نوجوان گرفتار ہیں، کشمیری عوام بہادری سے بھارتی مظالم کے خلاف کھڑے ہیں، بھارتی فوج مارنے کے لیے تیار اور کشمیری احتجاج کے لیے تیار ہیں۔
سید علی گیلانی نے اپنے خط میں کہا ے کہ کشمیر کی تالا بندی ہے، بھارت وحشیانہ بربریت کی اطلاعات بیرون ملک پہنچنے سے روک رہا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ بھارت نواز قیادت بھی کشمیریوں کا ساتھ دے۔
بزرگ حریت رہنما نے کہا کہ بھارت کشمیر نہیں بلکہ کشمیر کی سرزمین چاہتا ہے، کشمیری عوام اپنے علاقوں میں احتجاج اور مظاہرے کریں، پاکستان اور مسلم امہ کشمیریوں کی مدد کے لیے آگے آئیں۔
سید علی گیلانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے باہر لوگ کشمیر کے سفیر بنیں اور احتجاج کریں، بھارت کی کوشش کے باوجود مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھایا گیا، ہمیں بھارت سے آزادی تک جدوجہد جاری رکھنا ہو گی۔
بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے ختم کر کے جموں و کشمیر اور لداح کو دو حصوں میں تقسیم کر کے بھارتی یونین میں شامل کر لیا تھا۔
اپنے غیر آئینی اقدامات سے اثرات سے باخبر مودی سرکار نے 5 اگست کو ہی مقبوضہ کشمیر میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا اور گزشتہ کئی ہفتوں سے مقبوضہ وادی کے عوام کھلی جیل میں قید ہیں۔
اس فیصلے کے خلاف مودی سرکار کو نا صرف بھارتی اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے بلکہ دنیا بھر میں بھارتی اقدامات کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پاکستان کے مطالبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر 50 برس بعد اجلاس منعقد کیا جو بھارت کی بہت بڑی سفارتی ناکامی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر کئی بار ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں لیکن بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور انٹرنیٹ سروس کی بندش کے باوجود ہر روز بڑی تعداد میں کشمیری مظاہرے کر رہے ہیں، بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلٹ گنوں کے استعمال سے کئی کشمیری زخمی بھی ہو چکے ہیں۔
مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی بربریت سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر بھی سول آبادی کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے لیکن اس کے باوجود ہر آنے والے دن کے ساتھ بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت کے کارنامے پوری دنیا کے سامنے اجاگر ہو رہے ہیں۔