کشمیر (اصل میڈیا ڈیسک) دنیا بھر کی توجہ کورونا وائرس پر ہونے کے باعث بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت میں اضافہ کردیا ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھارتی فوج کے ہاتھوں 9 کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں گھر گھر تلاشی اور آپریشن کا سلسلہ جاری ہے اور آج بھی بھارتی فوج نے ضلع کپواڑہ میں آپریشن کی آڑ میں 5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
گذشتہ روز ضلع کلگام میں بھی بھارتی فوج نے 4 نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا اس طرح 24 گھنٹوں میں 9 نوجوان بھارتی فوج کی بربریت کا شکار ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کے حقوق پر ایک اور وار کیا ہے جس کے بعد سے کشمیری عوام کی بے چینی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
مقبوضہ وادی میں جاری 8 ماہ کے لاک ڈاؤن اور کرفیو کے بعد جب پوری دنیا کی توجہ کورونا وائرس سے نمٹنے پر مرکوز ہے بھارتی حکومت نے ڈومیسائل سے متعلق نیا قانون ‘جموں وکشمیرتنظیم نو آرڈر’ نافذ کردیا ہے۔
اس نئے قانون کے تحت بھارت کے وہ شہری جو مقبوضہ کشمیر میں 15 سال سے رہائش پذیر ہیں یا انہوں نے یہاں 7سال تک تعیلم حاصل کی ہے یا پھر وہ جنہوں نے میٹرک اور انٹر مقبوضہ وادی میں موجود تعلیمی اداروں سے کیا ہے وہ مقبوضہ کشمیر کا ڈومیسائل حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔
اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر میں 10 سال تک موجود سرکاری ملازمین اور ان کے بچے بھی وہاں کا ڈومیسائل حاصل کرسکیں گے جس کے بعد یہ سب لوگ وادی میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔
یاد رہے کہ مودی سرکار نے گذشتہ سال 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر دیا تھا۔
اس آرٹیکل کے تحت مقبوضہ کشمیر کو جہاں خصوصی حیثیت حاصل تھیں وہیں کسی بھی دوسری ریاست کے شہری کو مقبوضہ کشمیر میں جگہ خریدنے کی اجازت نہیں تھی اور نہ ہی وہ وہاں کا شہری بن سکتا تھا۔
آرٹیکل 370کو ختم کیے 8 ماہ ہوگئے ہیں لیکن کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے اور ان کی آواز دبانے کے لیے اب تک مسلسل کرفیو اور لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے اور اس دوران 92کشمیریوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کیاجاچکا ہے۔