ریو ڈی جنیرو (جیوڈیسک) برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں پانچ اگست سے شروع ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں شرکت کے لیے منتخب کیے جانے والے انڈین ایتھلیٹ اندرجیت سنگھ بھی ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہوگئے ہیں۔ اندرجیت سنگھ کو ’شاٹ پٹ‘ یعنی گولہ پھینکنے کے مقابلے میں حصہ لینے کے لیے انڈین دستے میں شامل کیا گیا تھا۔
انڈیا کی انسدادِ ڈوپنگ کی قومی ایجنسی ’ناڈا‘ نے 22 جون کو ان کا نمونہ لیا تھا اور تجزیے سے اس میں دو ممنوعہ ادویات کے اثرات کا پتا چلا۔ اس تجزیے کے بعد اندرجیت سنگھ کی ریو اولمپکس میں شرکت مشکوک ہوگئی ہے۔ ’ناڈا‘ نے ان سے کہا ہے کہ اگر وہ اپنے دوسرے نمونے کا تجزیہ کروانا چاہتے ہیں، تو سات دن میں اپنا نمونہ دے دیں۔
ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی کے اعلان کے بعد اندرجیت سنگھ نے ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک سازش کا شکار ہوئے ہیں کیونکہ وہ حکام کے خلاف کھل کر بولتے ہیں۔ ہریانہ سے تعلق رکھنے والے اندرجیت سنگھ نےگذشتہ سال فیڈریشن کپ میں 20.65 میٹر دور گولہ پھینک کر ورلڈ چیمپیئن شپ اور ریو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
اندرجیت سنگھ نے 2014 کے ایشیائی کھیلوں میں بھی کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ خیال رہے کہ اندرجیت ریو اولمپکس کے لیے انڈین دستے میں شامل ایسے دوسرے ایتھلیٹ ہیں جو رواں ہفتے ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہوئے ہیں۔
ان سے پہلے انڈین پہلوان نرسہما یادو ممنوعہ قوت بخش ادویات کے ٹیسٹ میں ناکام رہے تھے۔ نرسمہا، کُشتی میں 74 کلوگرام وزن کے مقابلوں میں انڈیا کی نمائندگی کرنے کے لیے ریو جانے والے تھے۔