برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے کپواڑہ میں سات سالہ معصوم بچی کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ برسلز سے اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔واضح رہے کہ سات سالہ بچی بھارتی سکورٹی فورسز کی طرف سے ایک حملے کے دوران شہید ہوئی۔ اس واقعے میں اس بچی کا چھ سالہ بھائی فیصل بھی زخمی ہوا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے یہ کاروائی اس سے قبل اسی علاقے میں ایک حملے کے دورا ن ایک پولیس اہلکار کے زخمی ہو جانے کے بعد انتقام کے طور پر کی۔
علی رضاسید نے معصوم اورکمسن بچی کی شہادت اس المناک واقعے پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ یہ بھارت کی انتہائی وحشیانہ ریاستی دہشت گردی ہے ۔ بے گناہ اور نہتے لوگوں کو ماردیناایک غیرانسانی اور ناقابل تحمل فعل ہے۔ اب کشمیرمیں معصوم بچے جن کا کسی لڑائی سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا، بھی بھارتی درندگی سے محفوظ نہیں۔ بھارتی حکمرانوں نے کشمیرکے لوگوں سے پرامن اور باوقار زندگی کا حق ہی چھین لیاہے۔ ان کی جان ، مال اور عزت محفوظ نہیں۔ کشمیریوں کا قتل عام اوران کی عزت کو پامال کرنابھارتی فوجیوں کا معمول بن گیا ہے۔ علی رضاسید نے کہاکہ یہ ایک غیرجمہوری اورغیرانسانی فعل ہے۔ یہ وحشیانہ ہتھکنڈے بھارتی حکومت کی اخلاقی کمزوری کی عکاسی کرتی ہیں۔ بھارتی حکومت طاقت کے زورپر مقبوضہ کشمیرکے لوگوں کو دبانا چاہتی ہے۔
کشمیر پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے کے لیے بھارتی حکومت ہرحربہ استعمال کررہی ہے جس میں انتہائی تشدد اوربے پناہ ریاستی دہشت گردی بھی شامل ہے۔انھوں نے کہاکہ بھارت کویادرکھناہوگاکہ کشمیریوں کا حق خودارادیت عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ حق ہے اور وہ اس حق سے کبھی بھی دستبردارنہیں ہوں گے۔جب تک مسئلہ کشمیرکشمیرکے لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوجاتاہے ، حق خودارادیت کے لیے جدوجہدجاری رہے گی۔عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کانوٹس لینا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک فعال اور موثر کردار ادا کرنا چاہیے۔