نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی ریاست تریپورہ کے گورنر تتھا گت رائے نے کہا ہے کہ ملک میں چل رہی عدم رواداری کی جنگ تبھی متوازن ہو سکتی ہے جب مسلمان کُھلے عام خنزیر کا گوشت کھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ عوامی طور پر گائے کا گوشت کھانے کی حمایت نہیں کرتے لیکن کچھ لوگ ایسا کرتے ہیں، تاہم ان لوگوں کو حق ہے کہ وہ جو چاہیں کھائیں لیکن معاملہ اس وقت برابر ہوگا جب مسلمان عوامی طور پر خنزیر کا گوشت کھائیں۔ تب لگے گا کہ عدم برداشت کیخلاف جنگ ہو رہی ہے۔
بھارتی گورنر نے مزید کہا کہ کچھ دنوں قبل کلکتہ کے سابق میئر بکاس بھٹا چاریہ نے عوامی طور پر گائے کا گوشت کھایا۔ میں ان کے اس اقدام کی تعریف کرتا اگر وہ اپنے مسلمان ساتھی ایم پی محمد سلیم کو بھی وہاں بلاتے اور ان کے ساتھ خںزیر کا گوشت کھاتے۔ لیکن کیا ایسا ہوا؟ اگر ایسا ہوتا تو پھر میرے پاس بیف فیسٹیول یہ تنقید کرنے کی کوئی وجہ نہیں رہ جاتی۔
عدم برداشت کے معاملے پر دوہرا معیار اپنایا جا رہا ہے۔ بھارتی گورنر کے مطابق عدم برداشت تو عدم برداشت ہے لیکن اس کی جانچ بھی پھر ایک ہی طریقے سے ہونی چاہیے لیکن اس کا الٹا ہو رہا ہے۔ رائے کے مطابق اس دہرے رویہ کی وجہ سے کسی معاملے میں کوئی مدد ملنے والی نہیں ہے۔
اگر ہمیں بھارت سے اس عدم برداشت کو ختم کرنا ہے تو اس میں میڈیا کا بھی اہم کردار ہوگا۔ لیکن یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ میڈیا تو خود اپنے خلاف ہونے والے عدم برداشت کو ختم نہیں کر پا رہا ہے۔
گزشتہ ماہ مبینہ طور پر گائے کا گوشت کھانے کی افواہ پر ایک مسلمان کو قتل کرنے کے معاملے پر بھی انہوں نے اپنا موقف رکھا اور کہا کہ میڈیا کو گودھرا اور گجرات تو یاد رہتے ہیں لیکن دہلی اور مظفر نگر کو بھول جاتے ہیں۔