لاہور (جیوڈیسک) بھارتی ملٹری دستاویزات کے مطابق 26 نومبر کے ممبئی حملوں کے بعد وزارت دفاع کی ہدایت پر یہ خفیہ یونٹ قائم کی گئی۔ یونٹ براہ راست آرمی چیف وی کے سنگھ کو رپورٹ کرتی تھی۔ خفیہ یونٹ نے کشمیر میں آپریشن رہبر ون، ٹو اور تھری، شمال مشرق میں آپریشن سیون سسٹر اور پاکستان میں ڈیپ سٹرائیک جیسے کئی خفیہ مشنز سر انجام دیئے تاہم اس وقت کے فوجی سربراہوں کی لڑائی میں پھنس کر یونٹ متنازع ہو گئی۔
یونٹ نے موجودہ فوجی سربراہ جنرل بکرم سنگھ کے خلاف خفیہ سروس فنڈز استعمال کئے اور اکتوبر 2012 میں بکرم سنگھ کا تقرر روکنے کے لئے ایک این جی او کو بھی خفیہ فنڈز دیئے۔ متنازع ٹیکنیکل سروسز ڈویژن کے اہلکاروں نے اعتراف کیا ہے کہ حافظ سعید کے اندرونی حلقے میں داخلے کے لئے کنٹرول لائن کے پار رابطے بڑھائے۔
سرکاری ردعمل کے بعد بھارتی فوج کے ترجمان نے وضاحتی موقف اختیار کیا کہ یونٹ اب تحلیل کر دی گئی ہے اور اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ یونٹ کا تنازع دوبارہ اس وقت اٹھا جب مقبوضہ کشمیر میں عمر عبداللہ کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے خفیہ فنڈز استعمال کرنے کی رپورٹ سامنے آئی۔