لاہور (جیوڈیسک) ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی کے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کو جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں حافظ سعید نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے واضح مؤقف نے ہندوستانی وزیراعظم کو الجھن میں ڈال دیا ہے، لیکن وہ کسی طریقے سے بھی دنیا کو دھوکہ نہیں دے سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہندوستان امن کی حمایت کرتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ فوری طور پر جموں و کشمیر سے لگ بھگ آٹھ لاکھ فوج کو واپس بلائے اور کشمیری عوام کو ان کے جائز حقوق دیے جائیں۔ حافظ سعید نے کہا کہ ہزاروں کشمیری حالیہ سیلاب اور بارشوں کے باعث مشکلات سے دوچار ہیں اور ہندوستانی حکومت کی طرف سے انہیں کسی قسم کا امدادی فراہم نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہندوستان کشمیر میں سیلاب متاثرین کے لیے کچھ نہیں کرسکتا تو پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان کچھ نہیں کرتا تو وزیراعظم میاں نواز شریف کو اعلان کرنا چاہیے اور پاکستانی فوج کو چاہیے کہ وہ جموں کشمیر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی آپریشن شروع کرے۔
جماعت الدعوۃ کے امیر نے نواز شریف پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کی جانب سے پاکستانی علاقے میں پانی چھوڑے جانے کے معاملہ کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھائیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ دنیا کے کسی بھی فورم پر ثابت کیا جاسکتا ہے کہ ہندوستان نے اپنے ڈیموں سے جان بوجھ کر پانی چھوڑا تھا، جس کی وجہ سے شدید بارش کے دوران پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا کرنا پڑا۔